شہری کی تنخواہ خوردبرد کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد
سپریم کورٹ نے شہری کی تنخواہ خوردبرد کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی اور ریمارکس دیئے کہ افسوس کے ساتھ محکمہ تعلیم پنجاب کا یہ حال ہے۔
سپریم کورٹ میں شہری کی تنخواہ ہڑپ کرجانے والے محکمہ تعلیم پنجاب کے دو ملازمین کی مقدمہ میں ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مسرت ہلالی نے کیس کی سماعت کی۔
سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے غریب شہری کی ایک سال تک تنخواہ اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کی، پہلے ملزم ابرار نے شہری کو چوکیدار کی نوکری پر سرکاری سکول میں ملازمت دلوائی، اور پھر ایک سال تک غریب شہری کی سیلری اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرواتا رہا، اور شہری کی تنخواہ مانگنے پر نائب قاصد کہتا رہا ابھی اکاؤنٹ کھلنا ہے، اطمینان رکھیں۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ ملزمان نے جھانسے سے شہری کو سیلری دلوانے کے بدلے مزید 70 ہزار روپے کا مطالبہ کیا، جس پر چوکیدار نے بیوی کا زیور بیچ کر انہیں ایک لاکھ بھی دیے، اور جب اسکول کی نئی پرنسپل نے تحقیقات کروائیں تو پتہ چلا کہ چوکیدار کے اکاؤنٹ میں سیلری آتی رہی ہے۔
سرکاری وکیل کے مطابق ملزمان کے خلاف اینٹی کرپشن پنجاب نے فراڈ کا مقدمہ درج کررکھا ہے۔
جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیئے کہ افسوس کے ساتھ محکمہ تعلیم پنجاب کا یہ حال ہے۔
جسٹس سردارطارق مسعود نے ریمارکس میں کہا کہ ایک توغریب آدمی کے ساتھ زیادتی ہوئی، اور اوپر سے ان کی تنخواہ بھی ہڑپ کرلی گئی۔
عدالت نے شہری کی تنخواہ خوردبرد کرنے والے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
Comments are closed on this story.