مصر : دریا میں تیرتا ہوٹل پُل سے ٹکرا گیا
مصر میں دریائے نیل میں تیرتا ہوا ہوٹل جزوی طور پر ڈوب گیا، ہوٹل کا سیاحتی آپریٹنگ لائسنس گزشتہ سال مئی میں ختم ہو گیا تھا۔
عرب میڈیا کے مطابق مصری حکام نے تصدیق کی کہ ہوٹل ہفتہ کے روز جزوی طور پر ڈوب گیا تھا۔
وزارت سیاحت اور نوادرات کا کہنا ہے کہ ہوٹل منیا گورنری کے دریائی نیویگیشن کوریڈور سے گزرتے ہوئے تصادم کا شکار ہوا، جب وہ قاہرہ سے لکسر گورنری کی جانب جا رہا تھا۔
سیاحتی سرگرمیوں کی وزارت کے سربراہ محمد عامر نے بتایا کہ ہوٹل کا سیاحتی آپریٹنگ لائسنس گزشتہ مئی میں ختم ہو گیا تھا۔
مصری عہدیدار کا کہنا ہے کہ یہ ہوٹل قاہرہ کے جنوب میں واقع ہیلوان کے علاقے میں ایک ورکشاپ میں موجود تھا تاکہ اس کی مرمت کی جاسکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ہوٹل سردیوں کے موسم میں کام کرسکتا ہے، جو اکتوبر سے دوبارہ کام شروع کرنے کی تیاری کر رہا تھا۔
پُل سے ٹکرانے کے باعث تیرتے ہوئے ہوٹل میں دراڑ آنے سے اس کی پہلی منزل میں پانی داخل ہوگیا۔ ہوٹل کے کپتان نے اسے زمین پر لنگر انداز کیا تاکہ نیوی گیشنل چینل میں بحری نقل و حرکت میں خلل نہ پڑے اور عملے کے ارکان اترجائیں۔
عہدیدار کے مطابق استغاثہ نے واقعہ کی تحقیقات شروع کردی ہیں، اس حوالے سے ضروری اقدامات کے لیے فلوٹنگ ہوٹل کی مالک کمپنی کے ساتھ ہم آہنگی پیدا کی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ تین ہفتے قبل بھیلکسر گورنری کے قریب دریائے نیل میں تیرتا ہوا سیاحتی ہوٹل ڈوب گیا تھا، حادثے کے نتیجے میں 2 مزدور ہلاک ہو گئے تھے۔
Comments are closed on this story.