پہلی بار پاکستانی جوڑے نے دنیا کی آٹھویں بلند چوٹی سر کرلی
تاریخ میں پہلی بارایک شادی شدہ جوڑے نے مشترکہ طور پر دنیا کی آٹھویں بلند ترین چوٹی سر کی ہے، لاہور سے تعلق رکھنے والے پاکستانی جوڑے نے پہلی بار یہ سنگِ میل عبور کیا ہے۔
پاکستان کے احمد اور انعم عزیر نے نیپال میں ’ماؤنٹ مناسلو‘، جسے دنیا کی آٹھویں بلند ترین چوٹی قرار دیا جاتا ہے، کو ایک ساتھ سر کیا ہے۔
نیپال کے کمرشل ایڈونچر آپریٹر سیون سمٹ ٹریکس نے ایکس پر اس جوڑے کی چوٹی سر کرنے کی تصدیق کی ہے۔
دنیا کی آٹھ بلند ترین پہاڑی کو ’ماؤنٹ مناسلو‘ کہا جاتا ہے، یہ سطح سمندر سے 8,163 میٹر بلند ہے اور نیپال کے مغربی وسطی علاقے میں واقع ہے۔
مزید پڑھیں:
لاپتہ جرمن کوہ پیما کی لاش 37 سال بعد گلیشیئرپگھلنے سے مل گئی
نانگا پربت پر پھنسے پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹییس کیمپ پہنچ گئے
کوہ پیما ساجد سدپارہ نے 8 ہزار سے زائد میٹر بلند چوٹی سرکرلی
رواں ماہ اس چوٹی کو سب سے پہلے پاکستانی کوہ پیما نائلہ کیانی کے بعد سرباز خان اور شہروز کاشف نے سر کیا ہے۔
سیون سمٹ ٹریکس نے ایکس پریہ اعلان کیا کہ پہاڑ کی اس بلند ترین چوٹی کو احمد اور انعم عزیر، جو دو بچوں کے والدین ہیں، نے گزشتہ روز سر کیا ہے۔
کمپنی نے اپنے پوسٹ میں احمد اور انعم عزیر کو کامیابی کے ساتھ اس چوٹی کو سر کرنے پر مبارکباد بھی دی۔
وہ یہ شاندار کارنامہ انجام دینے والا پہلا پاکستانی جوڑا ہے، کوہ پیما شہروز کاشف نے اس کارنامے پراس جوڑے کو ایکس پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ’بیدار ہوتے وقت یہ کیا خوش کن خبر ہے! یہ واقعی ایک شاندار کامیابی ہے‘۔
یہ کوہ پیما جوڑا پاکستان کے مشرقی شہر لاہور میں رہائش پذیر ہے۔ شہروز کاشف کے مطابق عزیر ایک بیرسٹر ہیں جبکہ ان کی اہلیہ انعم فرانزک فزیشن ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ دونوں میرے کلائنٹ ہیں اور انھوں نے میری رہنمائی میں ماضی میں منگلک سر(منگلی سر) (6،050 میٹر) اور ہسپر (5،246 میٹر) کی چوٹیوں کو بھی سر کیا ہے۔
پاکستان کے شمال میں گلگت بلتستان کا علاقہ منگلیسر اور ہسپر پہاڑوں کا گھر ہے۔
شہروزکاشف نے کہا کہ تمام 14 (8,000 میٹر) چوٹیوں کو سر کرنے والے پہلے پاکستانی جوڑے پران کو اعتماد ہے کہ وہ اپنے پہلے 8,000 میٹر کے پہاڑ کوسر کرنے کے بعد مستقبل میں بھی مزید پہاڑوں کو سر کریں گے۔
Comments are closed on this story.