دُبئی ہارپر پر تیرتا کچرا جمع کرنے کیلئے پہلی بار ’پکسی ڈرون‘ کا استعمال
صفائی نصف ایمان ہے جس طرح زمین کی صفائی ماحولیاتی تحفظ کے لئے اہم ہے اس طرح آبی جانداروں کی زندگی بھی صفائی سے مشروط ہے، اس مقصد کے لئے بہت سی ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جاتا رہا ہے
متحدہ عرب امارات ملک کا پہلا تیرتا ہوا کچرا جمع کرنے والا ادارہ پکسی ڈرون دبئی ہاربر پرلانچ کررہا ہے۔ جس میں ویڈیو کیمرہ اور ریموٹ سینسنگ لیڈار ٹیکنالوجی نصب ہے۔
لیڈار، جس کا مطلب ہے لائٹ ڈیٹیکشن اینڈ رینجنگ، ایک ریموٹ سینسنگ طریقہ ہے جو زمین کی رینج (متغیر فاصلوں) کی پیمائش کرنے کے لئے ایک پلسڈ لیزر کی شکل میں روشنی کا استعمال کرتا ہے۔
یہ چھوٹے علاقوں اور جگہوں تک رسائی حاصل کرسکتا ہے ، اور نامیاتی فضلہ ، پلاسٹک ، شیشے ، دھات ، کاغذ ، کپڑا ، ربڑ اور دیگرفضلے کو ترتیب دینے میں مدد کرسکتا ہے۔
یہ اہم قدم ماحولیاتی تحفظ کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی اور حل اپنانے کے لیے ہے۔
اس ڈرون میں 160 لیٹر وزن جمع کرنے کی گنجائش ہے اور یہ خود مختار موڈ میں چھ گھنٹے تک کام کرتا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ نمکین پانی اور تازہ پانی کے ساتھ مکمل طور پر مطابقت رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں:
پاکستان سمیت ماحولیاتی تبدیلی کے شکار ملکوں کو 100 ارب ڈالر دینے کا وعدہ
آواز اور تصویر کی طرح اب خوشبو کو بھی ریکارڈ کرنا ممکن
والد بچوں کے تعلیمی نتائج پر بہترین اثر ڈال سکتے ہیں
جدید تیکنیکی کارکردگی کے ساتھ تیرتا ہوا فضلہ جمع کرنے والا ایک ریموٹ کنٹرول خودمختار ڈرون کے طور پر کام کرتا ہے جو پانی کی سطح پر ملبے کی شناخت کرتا ہے، انہیں روکتا ہے اور مناسب طریقے سے ٹھکانے لگانے یا ری سائیکلنگ کے لئے ایک وسیع جمع کرنے والے ٹینک میں ذخیرہ کرتا ہے.
یہ انوکھی ایجاد سمندر کے کنارے واقع غیر معمولی ضلع میں سبز جدت طرازی کی ایک نئی لہر کی نمائندگی کرتی ہے۔
مرینا، ریزورٹس، گودیوں اور عوامی مقامات کے موثر حل پیش کرنے والی فرانسیسی کمپنی سیریل کلینرز کی مصنوعات، پیکسی ڈرون تقریبا 1.62 میٹر لمبی اور 1.15 میٹر چوڑی ہے اور دیگر صفائی روبوٹس کے مقابلے میں کمپیکٹ ہے۔
Comments are closed on this story.