ایم ڈی کیٹ اسکینڈل پر جے آئی ٹی رپورٹ پیش، سرکاری ملازمین نقل کرانے والے نیٹ ورک میں شامل
ایم ڈی کیٹ میں بلوٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے نقل کرنے کے معاملے سے متعلق جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے رپورٹ چیف سیکرٹری کو ارسال کردی ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم ظفرمحمود اور اس کا بھائی نقل نیٹ ورک کے سرغنہ ہیں اور مختلف سرکاری اداروں کے ملازمین بھی نیٹ ورک میں شامل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نیٹ ورک طویل عرصے سے سرگرم ہے، گزشتہ سال امتحانات میں بھی اسی طرح کی ڈیوائس استعمال کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیوائس 35 ہزار روپے میں ملتی ہے، جو کہ باہر اوراندرون ملک میں موجود ہے اور امیدواروں کوٹیسٹ میں پاس کرانے کے 20 سے 35 لاکھ روپے لیتا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایم ڈی کیٹ میں 190 نمبر کا ریٹ 35 لاکھ روپے مقرر تھا، 180 نمبر کا 25 لاکھ اور 170 نمبر کا ریٹ 20 لاکھ روہے مقرر تھا۔
مزید بتایا گیا ہے کہ نیٹ ورک کا ہیڈ کوارٹر ضلع کرک میں ہے، نقل کروانے والوں نے ٹیسٹ سینٹرز والے اضلاع میں بھی مقامی نیٹ ورک بنا رکھا تھا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ جے آئی ٹی نے سفارش کی ہے کہ نقل کی روک تھام اور ملزمان کو گرفت میں لانے کیلئے قوانین کو سخت کیا جائے، ایٹا کے نظام میں خامیاں ہیں، اس کا از سرنو جائزہ لیا جائے۔
جے آئی ٹی اجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق بیشتر ارکان نے آئندہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے دوران موبائل سگنلز معطل کرنے کی سفارش کردی۔
اس کے علاوہ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسکینڈل سے متعلق ایف آئی اے سے بھی معاونت حاصل کی جائے گی۔
Comments are closed on this story.