سپریم کورٹ نے دہشتگردی میں ملوث 2 ملزمان کی سزا کیخلاف اپیلیں مسترد کردیں
سپریم کورٹ نے دہشت گردی میں ملوث 2 ملزمان کی عمر قید سزا کے خلاف اپیلیں مسترد کردیں، جسٹس مظاہر نقوی نے 14 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا کہ ہمارے ملک کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جو دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار رہے۔
سپریم کورٹ نے دہشت گردی میں ملوث 2 ملزمان کی عمر قید سزا کے خلاف اپیلیں مسترد کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
عدالت عظمیٰ نے ہائیکورٹ کا عمر قید کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اپیلیں مسترد کیں۔
مزید پڑھیں
خیبرپختونخوا میں رواں سال کے دوران دہشتگردی کے واقعات میں بڑا اضافہ
جسٹس مظاہر نقوی نے 14 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا، تحریری فیصلے میں کہا گیا 90 کی دہائی میں انتہا پسندی کی بنیاد پر دہشت گردی ہوئی، وقت کے ساتھ دہشت گردانہ کارروائیوں میں مزید اضافہ ہوا، اب دہشت گردی کا نشانہ اہم عہدوں پر فائز شخصیات اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ہیں۔
عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں کہا گیا کہ دھماکا خیز مواد، آتشیں اسلحہ، ٹارگٹ کلنگ، اغواء برائے تاوان اور دہشت گردی کے ذریعے فنڈز اکٹھے کیے جا رہے ہیں، ان تمام سرگرمیوں کا مقصد معاشرے کا امن تباہ کرنا اور خوف و ہراس پھیلانا ہے، دہشتگردی کی بڑھتی سرگرمیوں سے قومی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا۔
فیصلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ریاست کو دہشت گردوں سے محفوظ رکھنے اور اپنی عملداری برقرار رکھنے کے لیے غیر معمولی اقدامات کی ضرورت ہے، ریاست ادارے اس بات پر متفق ہیں کہ قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
تحریری فیصلے میں مزید کہا گیا کہ اسی مقصد کے لیے انسدادِ دہشت گردی قانون متعارف کرایا گیا، ہر گزرتے دن کے ساتھ جرائم کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے، معاشرے کا امن تباہ کرنے والے مجرم کسی نرمی کے حقدار نہیں۔
یاد رہے کہ ملزمان نے ڈیرہ غازی خان میں پولیس ناکے پر 2 اہلکاروں کو قتل کیا تھا جبکہ ٹرائل کورٹ نے ملزمان کو سزائے موت سنائی تھی۔
لاہور ہائیکورٹ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا تھا جبکہ ملزمان نے ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
Comments are closed on this story.