انجو کو بچوں کی یاد ستانے لگی، بھارت واپسی کے لیے تیار
فیس بُک پر پاکستانی نوجوان کی محبت میں مبتلا بھارت سے آنے والی لڑکی انجو کی آئندہ ماہ وطن واپسی کا امکان ہے۔
جولائی میں ایک ماہ کے لیے قانونی ویزہ پر بھارتی ریاست راجھستان سے پاکستان آکر اپردیر کے رہائشی نصراللہ سے شادی کرنے والی انجو (اسلامی نام فاطمہ ) کے ویزے کی معیاد میں ایک سال کا اضافہ کردیا گیا تھا۔
نکاح کے بعد نصراللہ نے اہلیہ کے ویزے کی معیاد میں ایک سال اضافے کے لیے وزارت داخلہ میں درخواست جمع کروائی تھی جو منظور کرلی گئی تھی۔
تاہم نکاھ کے لیے دائرہ اسلام میں داخل ہونے والی 34 سالہ انجو کو اب اپنے بچوں کی یاد ستا رہی ہے۔
انجو کے شوہر نصراللہ نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو ایک فون انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ان کی بیوی ذہنی طور پر پریشان ہے اور اپنے بچوں کو بری طرح یاد کر رہی ہے۔
نصراللہ کا کہنا ہے کہ، ’وہ ذہنی طورپر پریشان ہے اوراپنے بچوں کو اتنی شدت سے بری طرح یاد کر رہی ہے کہ اس کے پاس واپس جانے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ’۔
اہلیہ کی ذہنی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہارکرنے والے نصراللہ نے کہا کہ ، ’ان کیلئے بہتر ہوگا کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ رہنے کے لئے ہندوستان واپس چلی جائیں‘۔
انجو کے دو بچے ہیں، بیٹی کی عمر 15 سال اور بیٹے کی 6 سال ہے۔
نصراللہ نے وضاحت کی کہ ایک بار جب پاکستان میں ضروری دستاویزات کا عمل مکمل ہوجائے گا تو انجو بھارت واپس چلی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر مجھے ویزہ دیا جاتا ہے تو امکان ہے کہ میں ابھی انجو کے ساتھ بھارت جاؤں گا۔
راجستھان کے ضلع بھیواڑی سے تعلق رکھنے والی شادی شدہ بھارتی خاتون انجو نے نصراللہ سے فیس بک پر دوستی کے بعد پاکستان آتے ہوئے بھارتی شوہر اروند کو بتایا تھا وہ کچھ دنوں کے لئے جے پور جا رہی ہے۔
تاہم بعد میں ان کے شوہر کو میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ وہ سرحد پارچلی گئی ہیں۔
Comments are closed on this story.