4 سالہ بچے کے اغوا و قتل پر ماتحت عدالت کی سنائی سزائیں کالعدم قرار
سندھ ہائیکورٹ نے 4 سالہ بچے کے اغوا اور قتل کے جرم میں سزا کے خلاف ملزمان کی اپیلیں منظور کرتے ہوئے ماتحت عدالت کی سنائی سزائیں کالعدم قرار دے دیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں 4 سالہ بچے کے اغوا اور قتل کے جرم میں سزا کے خلاف ملزمان کی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
پراسکیویشن نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے مارچ 2012 میں لاڑکانہ کے علاقے ولید محلہ سے چار سالہ بچے عمار جتوئی کو تاوان کے لیے اغواء کیا تھا، تاوان نہ ملنے پر مغوی بچے کی لاش 15 مارچ 2012 کو برآمد ہوئی تھی۔
عدالت نے ملزمان کو ماتحت عدالت کی سنائی سزائیں کالعدم قرار دے دیں اور حکم دیا کہ ملزمان اگر کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو جیل سے رہاکیا جائے۔
واضح رہے کہ بچے کے اغوا اور قتل کے ملزمان میں عبداللہ مگسی، عبدالغفار بروہی، علی مگسی اور زاہد گبول شامل ہے، ٹرائل کورٹ نے ملزم عبداللہ مگسی اور عبد الغفار کو سزائے موت سنائی تھی، جب کہ ملزم علی مگسی اور زاہد گبول کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔
Comments are closed on this story.