افغانوں کی اصل سرزمین افغانستان ہے، انہیں واپس جانا چاہیئے، ترجمان دفترخارجہ
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ روس یوکرین تنازع کا حصہ بننا نہیں چاہتے، غیر قانونی طورپر مقیم افراد کے خلاف پالیسی پر عمل ہوگا، افغانوں کی اصل سرزمین افغانستان ہے، انہیں واپس جانا چاہیئے، افغانوں کی باعزت واپسی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے۔
آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان کے یوکرین سے دفاعی تعلقات رہے ہیں، پاکستان یوکرین سے دفاعی سامان خرید چکا ہے، الخالد ٹینک کے لیے بھی آلات خرید چکے ہیں۔
ممتاززہرا بلوچ نے کہا کہ روس یوکرین تنازع کا حصہ بننا نہیں چاہتے، روس یوکرین جنگ میں دونوں فریقین کو برآمدات نہیں کی، درآمد کرنے والے کو اسلحہ خریدنے کی وجہ بتانی ہوتی ہے، یوکرین کو جنگی سامان فروخت نہیں کیا گیا۔
یوکرین کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یوکرین کے ساتھ ہمارے بہت اچھے تعلقات ہیں، یوکرین کے وزیرخارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، جنگ کے دوران فریقین مختلف ممالک سے سپورٹ مانگتے ہیں، پاکستان کا مؤقف ہے کہ کسی فریق کا ساتھ نہ دیا جائے۔
افغان مہاجرین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ افغان مہاجرین 40 سال سے پاکستان میں ہیں، افغان مہاجرین پاکستان میں عزت سے زندگی گزار رہے ہیں، افغان مہاجرین کے خلاف کوئی کریک ڈاؤن نہیں ہورہا، افغانوں کے پاس مہاجرین ہونے کے کاغذات ہونے چاہئیں۔
مزید پڑھیں
پاکستانی معیشت اور تجارت پر افغانستان کا ’غیرضروری مشورہ‘ قبول نہیں، پاکستانی دفتر خارجہ
امریکی محکمہ خارجہ نے ہزاروں افغان مہاجرین کو بدتمیز اور ناشکرا قرار دے دیا
ممتاززہرا بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی ہوگی، غیرقانونی طور پر مقیم افراد کے خلاف پالیسی پرعمل ہوگا، پاکستان کی سیکیورٹی سب سے زیادہ اہم ہے، اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف بھی فیصلہ ہوگا۔
دفترخارجہ کی ترجمان نے یہ بھی کہا کہ افغان مہاجرین سے متعلق افغانستان سے بات ہوتی رہتی ہے، افغانوں کی اصل سرزمین افغانستان ہے، انہیں واپس جانا چاہیئے، افغانوں کی باعزت واپسی کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے، دیکھنا ہوگا کہ افغانستان میں کیسے حالات ہیں، کیا افغانستان میں اب بھی جنگی صورتحال ہیں۔
Comments are closed on this story.