7 گھنٹے سے زائد کی براہ راست دکھائی گئی سماعت اور 3 وقفے
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں قائم فل کورٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف سماعت کی جس کی سماعت براہ راست سرکاری ٹی وی سے نشر کی گئی، فل کورٹ میں سپریم کورٹ کے تمام 15ججز شامل تھے۔
سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف دائر اپیل پر سماعت صبح 11 بج کر 40 منٹ پر شروع ہوئی، جو تقریبا 7 گھنٹے 5 تک جاری رہی جبکہ دن بھر جاری رہنے والی سماعت شام کے وقت 6 بج کر 45 منٹ پر ملتوی کردی گئی۔
سماعت کے دوران 3 بار وقفے بھی ہوئے، پہلا وقفہ دوپہر 2 بج کر 20 منٹ پر ہوا، جس کے بعد 3 بج کر 15 منٹ پر دوبارہ سماعت شروع ہوئی۔
اس کے بعد سماعت میں دوسرا واقفہ 5 بج کر 15 منٹ پر ہوا، جو تقریبا ایک گھنٹہ 20 منٹ تک جاری رہا۔
مزید پڑھیں
آپ اپنے لیے مشکلات پیدا کر رہے ہیں، چیف جسٹس کا خواجہ طارق رحیم سے مکالمہ
ملکی تاریخ میں پہلی بار کیس کی سماعت براہ راست نشر، 15 ججز ایک ساتھ
وقفے کے بعد سماعت دوبارہ شروع ہوئی جو زیادہ زیر نہ چل سکی اور سماعت 10 منٹ تک جاری رہی اور عدالت کی کارروائی 6 بج کر 45 منٹ پر روک دی گئی۔
جس کے بعد چیف جسٹس نے سماعت پہلے 2 اکتوبر تک ملتوی کی اس کے بعد تاریخ بدلتے ہوئے کیس کی سماعت 3 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.