مقدمات کے التوا سے سرمایہ کاری متاثر ہوتی ہے، جسٹس عامر فاروق
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق کا کہنا ہے کہ مقدمات کا التوا دنیا بھر میں عدلیہ کیلئے چیلنج ہے، مقدمات کے التوا سے سرمایہ کاری متاثر ہوتی ہے، عدالتی مقدمات کا طریقہ کار طویل اور مہنگا بھی ہے۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ چیمبر میں ثالثی کونسل کا قیام خوش آئند ہے، دیگر چیمبرز کو بھی ایسے اقدامات اٹھانے چاہیے۔
جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ ثالثی کے ذریعے مقدمات کا تصفیہ کرانے کا طریقہ کار پوری دنیا میں مقبول ہو رہا ہے کیونکہ یہ انصاف کی فراہمی کا ایک سستا طریقہ ہے، جب کہ عدالتی مقدمات کا طریقہ کار طویل اور مہنگا بھی ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ مقدمات کا التوا دنیا بھر میں عدلیہ کیلئے چیلنج ہے، تنازع ختم کرنے کو دنیا بھر میں پذیرائی حاصل ہورہی ہے، مقدمات کے التوا سے سرمایہ کاری متاثرہوتی ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی کمی ہے، تاہم کوشش ہے کہ زیر التوا مقدمات کا مسئلہ جلد حل کیا جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کہ بزنس کمیونٹی ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، تاجر برادری کے کمرشل تنازعات کا فیصلہ کرنے کے لیے خصوصی بینچ سمیت ایک بہتر طریقہ کار طے کرنے پر غور کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مروجہ قوانین کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے زیادہ معاون نہیں ہیں، قانون ساز اداروں کو ان میں ترمیم کرنی چاہیے، تاکہ تاجروں اور سرمایہ کاروں کو سہولت ہو۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی بدقسمتی ہے کہ سیشن عدالتوں، ہائیکورٹس اور سپریم کورٹ میں کیسز پہنچتے ہیں لیکن کیسز کے فیصلوں میں سالوں لگ جاتے ہیں۔
Comments are closed on this story.