Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد تک کے بھاری اضافے کی تیاری

پیٹرولیم ڈویژن نے گیس قیمتوں میں اضافے کی سمری نگران کابینہ کو پیش کردی، ذرائع
شائع 15 ستمبر 2023 11:06am
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد تک کے بڑے اضافے کی سمری نگران کابینہ کو پیش کردی گئی ہے۔

ذرائع پٹرولیم ڈویژن کے مطابق پٹرولیم ڈویژن نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطالبے پر گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد تک اضافے کی سمری نگران کابینہ کو ایک بار پھر پیش کردی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران کابینہ کی جانب سے رواں ماہ صارفین کی 12 کیٹیگریز کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

پیٹرولیم ڈویژن ذرائع نےبتایا کہ کابینہ کی منظوری کے بعد ڈویژن یکم جولائی 2023 سے کیٹیگری کے لحاظ سے گیس کی نئی قیمت فروخت کا نوٹیفکیشن جاری کرے گا۔

واضح رہے کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے سوئی ناردرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 50 فیصد اور سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے لیے 45 فیصد اضافے کی سفارش کی تھی۔

بزنس ریکارڈر کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) حکومت نے گیس کی قیمت میں اضافہ نہیں کیا اور قانون کی خلاف ورزی کی کیونکہ اوگرا آرڈیننس 2022 کے تحت وفاقی حکومت ریگولیٹری اتھارٹی کو ریٹیل صارفین کی ہر کیٹیگری کے لیے کم از کم چارجز اور فروخت کی قیمت کے بارے میں 40 دن کے اندر مشورہ دینے کی پابند ہے۔

گزشتہ دنوں ایک پریس کانفرنس میں نگران وزیر توانائی محمد علی نے کہا تھا کہ گیس کے شعبے کے گردشی قرضوں پر قابو پانے کے لئے موسم سرما سے قبل گیس کے نرخوں میں اضافہ ناگزیر تھا جو سالانہ 350 ارب روپے کی شرح سے بڑھ رہا ہے۔ یاد رہے کہ گیس کا شعبہ پہلے ہی 2.7 کھرب روپے کے سود سمیت قرضوں کے انبار میں گھرا ہوا ہے۔

گیس کے نرخوں میں آخری ترمیم 13 فروری 2023 کو کی گئی تھی جب پی ڈی ایم حکومت نے یکم جنوری 2023 سے صارفین سے 340 ارب روپے وصول کرنے کے لیے قدرتی گیس کی قیمتوں میں 113 فیصد تک اضافے کی منظوری دی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے گھریلو صارفین سے آر ایل این جی کی قیمتوں کی مکمل وصولی کے لیے گیس کی اوسط قیمت (واکوگ) پر عمل درآمد کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ایس این جی پی ایل کو جولائی 2018ء سے اپریل 2023ء کے دوران گھریلو شعبے میں آر ایل این جی ڈائورژن کے 245 ارب روپے وصول کرنے ہیں۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹر نے دونوں گیس کمپنیوں کو 24-2023 میں گیس صارفین سے 697.4 ارب روپے کی تخمینہ ریونیو ضروریات (ای آر آر) وصول کرنے کی اجازت دی ہے۔ ایس این جی پی ایل 358.4 ارب روپے اور ایس ایس جی سی 339 ارب روپے جمع کرنے کا بوجھ برداشت کرے گی۔

اوگرا کے فیصلے کے مطابق ایس این جی پی ایل کی اوسط مقررہ قیمت میں 50 فیصد یا 415.11 روپے کا اضافہ ہوگا جب کہ ایس ایس جی سی کی اوسط مقررہ قیمت میں 45 فیصد یا 417.23 روپے کا اضافہ ہوگا۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر گیس کی طے شدہ قیمت کا 85 فیصد بنتا ہے۔

gas prices

Petroleum Division

Caretaker government