’مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا، نوازشریف کی نااہلی کی سزا ختم ہو جائے گی‘
ماہرقانون اشتراوصاف کا کہنا ہے کہ نوازشریف کو وطن واپسی پر گرفتار نہیں کیا جائے گا، انہیں عدالتوں کا سامنا کرنا پڑے گا ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر کہتے ہیں کہ ن لیگ کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار نوازشریف ہی ہیں، فواد حسن فواد کو تجربہ کی بنیاد پر کابینہ میں شامل کیا گیا۔
آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ماہر قانون اشتر اوصاف نے کہا کہ ’نوازشریف کو مقدمات کا سامنا کرنا پڑے گا، مقدمے کی عدم پیروی پر قابل ضمانت وارنٹ جاری ہوتے ہیں، قابل ضمانت وارنٹ پر گرفتار نہیں کیا جاتا‘۔
انھوں نے کہا کہ نوازشریف کو عدالت میں سرینڈر کرنے کا موقع دیا جائے گا، سرینڈر کرنے والے کو گرفتار نہیں کیا جاتا۔
اشتر اوصاف نے مزید کہا کہ نوازشریف کے ساتھ جو ہوا وہ ریکارڈ کا حصہ ہے، سب جانتے ہیں کہ نوازشریف کو کیسے سزا سنائی گئی۔
انھوں نے کہا کہ نوازشریف نے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی، عدالت نے قائد ن لیگ کو علاج کیلئے باہر جانے کی اجازت دی، نوازشریف کے کیسز کو داخل دفتر کردیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’عدالت نے اعتراف کیا کہ فیصلے دباؤ میں دیئےگئے، نوازشریف کی نااہلی کی سزا ختم ہو جائے گی‘۔
’نواز شریف سے کی گئی نا انصافی ریورس ہوگی‘
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار نوازشریف ہی ہوں گے، عدالت مریم نواز کو مقدمات سے بری کرچکی ہے۔
انھوں نے کہا کہ ’2018 میں نوازشریف سے جو نا انصافی ہوئی وہ ریورس ہوگی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہہ چکے ہیں کہ وزارت عظمیٰ کے امیدوار نوازشریف ہیں، انھوں نے پاکستان سے دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ اور لوڈشیڈنگ ختم کی۔
خرم دستگیر نے کہا کہ نوازشریف کے دور میں سی پیک کا آغاز ہوا، ان کے دور میں پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا تھا، ترقی کی وہی رفتار رہتی تو پاکستان 2030 میں 20 ویں بڑی معیشت ہوتا۔
انھوں نے کہا کہ فواد حسن فواد کو تجربہ کی بنیاد پر کابینہ میں شامل کیا گیا، فواد حسن فواد کو کئی سال ناحق جیل میں رکھا گیا۔
Comments are closed on this story.