بین الاقوامی سروے: پاکستان میں جمہوریت کی حمایت دنیا کے کئی ممالک سے کم
دنیا کے 30 ممالک میں کیے گئے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ پاکستان میں جمہوریت کی حمایت عالمی اوسط سے کم ہے اور 30 ملکوں میں سے پاکستان 27ویں نمبر پر آتا ہے۔
اوپن سوسائٹی فاؤنڈیشن کی جانب سے گرائے گئے سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا سمیت خطے کے ممالک میں جمہوریت کی حمایت زیادہ ہے۔ پاکستان کے بعد صرف سعودی عرب اور روس کا نمبر آتا ہے۔
اوپن سوسائٹی کے سروے میں ایک اور بات یہ سامنے آئی ہے کہ نوجوان جمہوریت کے زیادہ حامی نہیں اور وہ فوجی حکمرانی کو بہتر تصور کرتے ہیں۔ یہ نقطہ اس اعتبار سے اہم ہے کہ پاکستان میں نوجوان ووٹرز کا تناسب کافی زیادہ ہے۔
سروے میں 36 ہزار سے زائد لوگوں سے ڈیٹا لیا گیا جو ان 30 ممالک کی ساڑھے پانج ارب کی آبادی کی نمائندگی کر رہے تھے۔
نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ جن لوگوں کے خیال میں ایک جمہوری طور پر منتخب حکومت والے ملک میں زندگی گزارنا اہم ہے، ان کا تناسب بالترتیب ایتھوپیا، ترکی، چین، بھارت، مصر اور ارجنٹینا میں اہم ہے۔
اوپن سوسائٹی کے مطابق جمہوریت کی حمایت کی عالمی اوسط 86 فیصد ہے۔ سروے میں شامل 30 ممالک میں سے 18 اس اوسط سے اوپر تھے۔ ان میں مذکورہ بالا چھ ممالک کے علاوہ نائجیریا، اٹلی، بنگلہ دیش، میکسیکو، کینیا، برازیل، گھانا، سینگال، کولمبیا، ملائیشیا اور تیونس شامل ہیں۔ جرمنی بارڈر لائن پر ہے یعنی وہاں 86 فیصد لوگوں نے جمہوری طور پر منتخب حکومت کے سائے میں زندگی گزارنے کو اہمیت دی۔
ان ملکوں کے مقابلے میں پاکستان میں صرف 79 فیصد لوگوں نے کہاکہ جمہوری طور پر منتخب حکومت کے زیر سایہ زندگی گزارنا اہم ہے۔ سعودی عرب میں یہ شرح 74 فیصد اور روس میں 65 فیصد رہی۔
انسانی حقوق
البتہ جب انسانی حقوق کے احترام کی بات آئی تو پاکستانیوں میں سے 81 فیصد نے کہاکہ انسانی حقوق پر عمل درآمد سے اچھائی پیدا ہوسکتی ہے۔ پاکستان اس معاملے میں چوتھے نمبر تھا۔
انسانی حقوق کی حمایت کے معاملے میں بھارت پاکستان سے پیچھے پانچویں نمبر پر ہے جب کہ بنگلہ دیش سب سے اوپریعنی پہلے نمبر ہے۔
سروے کے دوران معلوم ہوا کہ نوجوانوں میں فوجی حکمرانی کی حمایت زیادہ ہے۔ مجموعی طور پر 86 فیصد لوگوں نے کہاکہ وہ جمہوری ملک میں رہنا پسند کریں گے اور صرف 20فیصد نے آمریت کی حمایت کی۔
لیکن جب مختلف عمروں کے لوگوں کے رحجانات کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ 18 سے 35 برس کے افراد میں سے صرف 57 فیصد جمہوریت کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس کے مقابلے میں 56 برس سے زائد عمر کے افراد میں یہ تناسب 71 فیصد تھا۔
نوجوانوں میں سے 42 فیصد سے فوجی حکمرانی کی حمایت کی جب کہ بڑی عمر کے افراد میں سے صرف 20 فیصد فوجی حکمرانی کے حامی تھے۔
سال 2023 کے لیے اس سروے کے نتائج منگل 12 ستمبر کو جاری کیے گئے ہیں۔
Comments are closed on this story.