چینی پَر لگنے سے تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
ڈالر اور فی تولہ سونے کے بعد ملک میں چینی بھی نایاب ہوگئی۔
کوئٹہ میں چینی کی فی کلو قیمت میں 15 روپے کا اضافہ ہوگیا جس کے بعد فی کلو چینی 205 سے بڑھ کر 220 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی۔
ہول سیلرز کا کہنا ہے کہ شہر کے مضافات میں چینی 230 روپے فی کلو میں بھی فروخت کی جا رہی ہے۔
دوسری جانب چمن میں بھی چینی سمیت کھانے پینے کی مختف چیزوں کی قیمتیں مزید اضافہ ہوا ہے، فی کلو چینی 15 روپے اضافے سے 230 روپے پر پہنچ چکی ہے۔
وزارت فوڈ سکیورٹی حکام نےچینی کی قیمت میں اضافے کو مصنوعی قرار دیتے ہوئے زخیرہ اندوزی اور اسمگلنگ قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ قرار دیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ جنوری میں چینی برآمد کرنے کا فیصلہ بھی قیمت میں اضافے کا باعث بنا، چینی کی برآمد کی اجازت سے شوگر انڈسٹری نے فائدہ اٹھایا۔
ذرائع وزارت فوڈ سکیورٹی نے کہا کہ جنوری میں چینی کی قیمت 85 سے 90 روپے فی کلو تھی تاہم چینی برآمد فیصلے کے بعد مسلسل قیمتوں میں اضافہ ہوتا رہا، البتہ وزارت فوڈ سیکورٹی متعلقہ اداروں کو کارروائی کی ہدایت دے چکی ہے۔
ملک میں چینی کے 1.815ملین میٹرک ٹن زخائرموجود ہیں اور چینی کی ماہانہ کھپت 0.65 ملین میٹرک ٹن ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
افغانستان اسمگل کی جانیوالی چینی کی بھاری کھیپ پکڑی گئی، 20 ٹرک ضبط
واضح رہے کہ چار روز کے دوران فی کلو چینی کی قیمت میں 40 روپے کا اضافہ ہو چکا ہے۔
Comments are closed on this story.