چینی صدر کی جانب سے بھارت میں جی 22 کانفرنس کے بائیکاٹ پر امریکی میڈیا چیخ اٹھا
امریکی صدر جو بائیڈن نے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں چینی صدر شی جن پنگ کے شرکت نہ کرنے پر مایوس ہوگئے، جو بھارت میں ہونے جارہا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز نے بتایا کہ بھارت میں منعقد ہونے والے جی ٹوئنٹی سربراہی اجلاس میں چینی صدر کی جگہ وزیراعظم لی کوانگ ممکنہ طور پر شریک ہوں گے۔
دنیا کی 20 تیزی سے ترقی کرنے والی معیشتوں کی تنظیم جی ٹوئنٹی کا سربراہی اجلاس 7 سے 10 ستمبر تک بھارت میں ہوگا اور رواں سال صدرات کی ذمہ داری بھارت کے حصے میں آئی ہے۔
اتوار کے روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کےاجلاس میں شرکت نہ کرنے پر مجھے مایوسی ہے لیکن میں پھر بھی ان سے ملوں گا۔
صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ بھارت اور ویتنام، امریکا کے ساتھ قریبی تعلقات کی خواہش رکھتے ہیں اور دونوں ہی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اختلافات کی وجہ سے تنازعات کا شکار ہیں، جس کی وجہ سے تجارتی مسائل، تائیوان کا مستقبل شامل ہے۔
امریکا نے چین سے تعلقات بہتر کرنے کے لیے اعلٰی عہدیداروں کو بیجنگ کے دورے پر بھی بھجوایا ہے، اس دوران کچھ متنازعات معاملات بھی زیر بحث آئے ہیں۔
دوسری جانب ایشیا کے دو بڑے ملک بھارت اور چین کے درمیان حالات کشیدگی کا شکار ہیں۔
گزشتہ ماہ ہی جنوبی افریقہ میں دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے پانچ ملکوں کے اتحاد برکس کا سربراہی اجلاس ہوا ، جس میں چینی صدر اوربھارتی وزیر اعظم نے شرکت کی تھی۔
یاد رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان 2020 میں سرحدی جھڑپ کے بعد تعلقات خرابی کا شکارٓ ہوئے تھے۔ جس میں 20 بھارتی فوجی اور 4 چینی فوجیہ ہلاک ہوئے تھے۔
Comments are closed on this story.