Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

مہنگائی اور بجلی بلوں کیخلاف جماعت اسلامی کی ہڑتال، سڑکیں بند، کئی شہروں میں مظاہرے

نیشنل ہائی وے پر موجود دکانیں اور ہوٹل بند کردیے گئے
دوران احتجاج جلے ہوئے ٹائر بی آر ٹی روٹ پر بھی پھینک دیے گئے-  تصویر/ آج نیوز
دوران احتجاج جلے ہوئے ٹائر بی آر ٹی روٹ پر بھی پھینک دیے گئے- تصویر/ آج نیوز
مطاہرین نے ٹائرنذرآتش کررہے ہیں - تصویر/ آج نیوز
مطاہرین نے ٹائرنذرآتش کررہے ہیں - تصویر/ آج نیوز
تصویر/ آج نیوز
تصویر/ آج نیوز
کراچی نیشنل ہائی وے پر ٹائر نذر آتش کرکے سڑک بند کردی ہے - تصویر/ آج نیوز
کراچی نیشنل ہائی وے پر ٹائر نذر آتش کرکے سڑک بند کردی ہے - تصویر/ آج نیوز
قائدآباد منزل پمپ پر سیاسی جماعت کے کارکنان پہنچ گئے - - تصویر/ آج نیوز
قائدآباد منزل پمپ پر سیاسی جماعت کے کارکنان پہنچ گئے - - تصویر/ آج نیوز

ہفتے کو جماعت اسلامی کی جانب سے مہنگائی اور بلوں میں اضافہ کے خلاف ہڑتال کے دوران ملک بھر میں مظاہرے ہوئے، احتجاج کے جہاں بازار بند رہے وہیں کچھ بدنظمی بھی دیکھی گئی۔

لاہور، کراچی اور پشاور میں ہفتے کے روز بڑے پیمانے پر بازار بند رہے، سنسان بازاروں میں بجلی کے بلوں اور ٹیکسوں میں غیر معقول اضافے پر مذمتی بینرز آویزاں تھے۔

لاہور کی ٹاؤن شپ ٹریڈرز یونین کے صدر اجمل ہاشمی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ احتجاج میں ’ہر کوئی شریک ہے کیونکہ اب حالات ناقابل برداشت ہو چکے ہیں۔۔

انہوں نے کہا کہ ’کچھ ریلیف دینا ضروری ہے تاکہ لوگ دسترخوان پر کھانا رکھ سکیں۔‘

کئی دہائیوں کی بدانتظامی اور عدم استحکام نے پاکستان کی معیشت کو روک دیا ہے، جس نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (IMF) کے ساتھ معاہدہ کرنے پر مجبور کردیا۔

تاہم، عالمی قرض دہندہ نے مطالبہ کیا کہ رہائشی اخراجات کو کم کرنے والی سبسڈیز کو کم کیا جائے۔ جس سے پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا۔

لاہور میں الیکٹرانکس مارکیٹ ٹریڈرز یونین کے صدر بابر محمود نے کہا کہ، ’اس ماہ ہمیں جو بل موصول ہوئے ہیں وہ ہماری آمدنی سے زیادہ ہیں۔‘

ملک گیر احتجاج

کراچی کے مختلف علاقوں میں مہنگائی کے خلاف مواچھ موڑ نادرن بائی پاس،غنی چورنگی، ویٹا چورنگی، داؤد چورنگی ،احسن آباد، منزل پمپ سمیت مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے۔

 کراچی کی ایک بند مارکیٹ کا منظر (تصویر بزریعہ روئٹرز)
کراچی کی ایک بند مارکیٹ کا منظر (تصویر بزریعہ روئٹرز)

ٹریفک حکام کا کہنا ہے کہ احتجاج کے اختتام پذیر ہونے کے بعد مختلف علاقوں میں ٹریفک کیلئے راستوں کو کھول دیا گیا ہے، مختلف علاقوں اور مین شاہراہوں پر ٹریفک کی روانی معمول پر ہے اور شہر میں معاملات زندگی معمول پر آچکے ہیں۔

 کراچی میں جزوی ٹریفک کا منظر (تصویر بزریعہ روئٹرز)
کراچی میں جزوی ٹریفک کا منظر (تصویر بزریعہ روئٹرز)

خیال رہے کہ جماعت اسلامی کی کال پر مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف آج تاجر اور ٹرانسپورٹرز نے ملک گیر ہڑتال کار اعلان کیا تھا، اس دوران مظاہرین نے کراچی، پشاور سمیت دیگر شہروں میں سڑکیں بند کیں۔

کراچی میں نیشنل ہائی وے بلاک ہونے سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں۔ پشاور میں جماعت اسلامی کے مظاہرین نے جی ٹی روڈ اور بی آرٹی سروس بند کرا دی۔ لاہور میں مال روڈ پر بھی مظاہرہ کیا گیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بیشتر حصوں میں مہنگائی اوراضافی بجلی بلوں کیخلاف شٹرڈاون ہڑتال کی گئی، تاہم آبپارہ مارکیٹ میں دکانیں کھلی رہیں۔

کراچی کی ماتحت عدالتوں میں وکلا نے بھی ہڑتال کی۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں احتجاج

کراچی میں نیشنل ہائی وے پر موجود دکانیں اور ہوٹل بند کردیے گئے جبکہ کئی مقامات پر سڑکیں بند کرادی گئیں۔

نیشنل ہائی وے پر ٹائر نذر آتش کرتے ہوئے ٹریفک کی روانی معطل کردی گئی، جبکہ گلشن حدید سے چلنے والی ریڈ بس سروس بھی معطل کی گئی۔

مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم بھی ہوا۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کر کے بھاگنے پر مجبورکردیا۔

قائد آباد منزل پمپ پر سیاسی جماعت کے کارکنان پہنچے تو داؤد چورنگی پر ہیوی ٹریفک کی طویل قطار لگ گئی۔ لسبیلہ پٹیل پاڑہ میں بھی ٹائر جلا کر ٹریفک روک دی گئی۔

اورنگی ٹاؤن 5 نمبرمیں بھی مہنگائی کےخلاف احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کرتے ہوئے مہنگائی کے خلاف نعرے بازی کی۔

شہر کے کئی علاقوں میں پیٹرول پمپ بند ہونے کے سبب ذاتی گاڑی اور موٹرسائیکل پر سفر کرنے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

 اورنگی ٹاؤن
اورنگی ٹاؤن

بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافہ پر کراچی بارایسوسی ایشن کی جانب سے مکمّل ہڑتال کا اعلان کیا گیا اور وکلا کو عدالت میں پیش ہونے سے روک دیا۔

حیدرآباد کے تاجروں نے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی، اس دوران شہر کے تمام مرکزی بازار اور مارکیٹس بند رہیں۔

سکھر میں پیٹرول کی قیمتوں کے خلاف انجمن تاجران پاکستان اور جماعت اسلامی کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔

خیرپورمیں بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف قوت گویائی سے محروم افراد نے پلے کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا۔

ٹھٹھہ میں جماعت اسلامی کی اپیل پر ٹھٹھہ اور گھارو میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی اور کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہے، جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمدورفت بھی معمول کی مطابق بہت ہی کم رہی۔

نواب شاہ میں ہڑتال کے دوران تمام کاروباری و تجارتی مراکز بند کردیے گئے۔

بدین میں بھی مہنگائی کے خلاف جماعت اسلامی کی کال پر تاجر برادری اور شہریوں نے شٹر ڈاؤن ہڑتال حمایت کرتے ہوئے اپنا کاروبار بند رکھا۔

پنجاب میں مظاہرے، کاروبار بند

پنجاب کے بھی کئی شہروں میں مظاہرے ہوئے۔

لاہورمیں جماعت اسلامی کی جانب سے مال روڈ پراحتجاج کیا گیا۔

ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے مظاہرین نے سابقہ حکومت اور نگراں حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

احتجاج کے سبب مال روڈ سے لوئر مال کی طرف جانے والا راستہ ٹریفک کے لئے بند ہوگیا۔

 لاہور
لاہور

لاہور کے نواحی علاقے رائے ونڈ میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ اس دوران شہر کے تمام کاروباری مراکز بند رہے۔

ملتان میں تاجر تنظیموں کی جانب سے شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی، جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے بھی چوک کچہری پر احتجاج کیا گیا۔

 ملتان
ملتان

جہلم میں بجلی پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کے خلاف تاجر سراپا احتجاج رہے شہر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی، وکلاء نے بھی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا ہے۔

جماعت اسلامی کی کال پر گوجرانوالہ میں شٹرڈاؤن کیا گیا، شہر کی بیشتر مارکیٹیں اور کاروباری مراکز بند رہے۔

فیصل آباد میں جماعت اسلامی اور انجمن تاجران کی کال پر شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی۔ شہر کے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز اور مارکیٹس بند رہے۔

جماعت اسلامی کی جانب سے گھنٹہ گھر چوک میں احتجاجی کیمپ بھی لگایا گیا۔

جہانیاں میں انجمن تاجران اور جماعت اسلامی کی طرف سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور شہر کے تمام کاروباری مراکز بند کیے گئے۔

پرائیوٹ اسکولوں کا احتجاج

راولپنڈی میں بجلی بلوں پر ظالمانہ ٹیکس کے خلاف پاکستان پرائیویٹ اسکولز منیجمنٹ ایسوسی ایشن نے بھی احتجاج کیا۔

مظاہرے میں نجی اسکولوں کے طلباء نے بھی شرکت کی، مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔

خیبرپختونخواہ میں احتجاج

پشاور میں جماعت اسلامی کارکنوں نے اشرف روڈ پر زبردستی دکانیں بند کرا دیں جبکہ بی آر ٹی بسوں کو بھی روکنے کی کوشش کی گئی۔

جماعت اسلامی کے کارکن جی ٹی روڈ پر جمع ہوئے اور جلے ہوئے ٹائر بی آر ٹی روٹ پر بھی پھینک دیے۔

صحافیوں سے گفتگو میں جماعت اسلامی کارکنوں کا کہنا تھا کہ احتجاج اپنے لئے نہیں بلکہ سب کیلئے کررہے ہیں۔

کرک میں جماعت اسلامی کے کارکنان نے کرک شہر کے مین صدام چوک پر دھرنا دیا۔ احتجاجی دھرنے میں انجمن تاجران اور وکلاء نے بھی شرکت کی۔

صوابی میں واپڈا افس کے سامنے عوامی احتجاج ہوا جس میں تاجروں اور شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ احتجاج کے سبب جہانگیرہ روڈ ہر قسم ٹریفک کیلئے بند ہوگیا۔

لوگوں کا کہنا تھا کہ بجلی بلوں کی ادائیگی کیلئے لوگ زیوارت بیچ رہے ہیں، بجلی بل جمع کرنا عوام کے بس سے باہر ہے۔

لنڈی کوتل میں شٹرڈاؤن کے دوران جماعت اسلامی اور تاجر یونین کے تحت مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے شدید نعرے بازی کی اور مطالبہ کیاکہ حکومت فوری طور پر اپنے فیصلے واپس لے۔

لوئر دیرمیں شٹرڈاؤن اور پہہ جام ہڑتال کے دوران ضلع کے تمام چھوٹے اور بڑے تجارتی مراکز بند رہے اور سڑکوں پر ٹریفک معطل رہا۔

جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے جمعہ کو لوگوں سے ہڑتال میں حصہ لینے کی بھرپور اپیل کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے عوام 2 ستمبر کو گھروں سے باہر نکلیں، اپنے بچوں کے حقوق کے لئے باہر نکلیں، ہمارا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ حکومت بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس لے۔

petrol price

karachi

electricity price

Jamat e Islami

Petroleum products

Strike

electricity bill

Protest against electricity bills