حکومت بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس لے، امیر جماعت اسلامی کا مطالبہ
جماعت اسلامی نے آج مہنگائی اور بجلی کے بلوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نےمطالبہ کیا ہے کہ حکومت بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس لے۔
امیرجماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں شدید معاشی بحران ہے، ان حالات میں لوگوں کے کیے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے، روزانہ کی بنیاد پر ٹیکسزمیں اضافہ ہو رہا ہے، بچوں کی تعلیم اور علاج مشکل ہو چکا ہے، ادویات کی قیمتوں میں پانچ سو فیصد تک اضافہ ہو گیا ہے، اوپر سے حکومت نے بجلی اتنی مہنگی کردی کہ عوام رو رہے ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ غریب کا گھر چلانا شادی بیاہ کرنا مشکل ہو چکا ہے، گیس آتی نہیں مگر صارف سے میٹر رینٹ لے لیا جاتا ہے، ساری دنیا میں حکومتیں ایک بار بجٹ کرتی ہیں یہ واحد ملک ہے جہاں 365 دن بجٹ پیش کیا جاتا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت میں مہنگائی ہوئی اور پی ڈی ایم جلوس نکالتی تھی، اور جب ان کی حکومت آئی تو مہنگائی مزید بڑھ گئی، نگران حکومت سے امید تھی انہوں نے بھی مہنگائی میں اضافہ کیا، گزشتہ رات نگران وزیر اعظم نے عوام کے زخموں پر نمک چھڑک دیا، اور لوگوں کے درد کو محسوس کرنے کی بجائے کہتے ہیں مہنگائی اتنی نہیں کے احتجاج کیے جائیں۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ سیاست دانوں کے جانور بھی مہنگے کھانے کھاتے ہیں اور قربانی عوام سے مانگی جاتی ہے، مہنگی بجلی خریدی گئی ہے، کروڑوں ٹن کوئلہ موجود ہے تو بجلی بنانے کی بجائے مہنگی کیوں خریدنی پڑی، بجلی کے بلوں کو موت کا پروانہ کہوں یا غنڈہ ٹیکس کہوں، ایک بل میں 16 اقسام کے مختلف ٹیکس ہیں، ساری دنیا میں بجلی ایک سہولت ہے کمانے کا ذریعہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ چوری حکومت کرتی ہے برداشت عوام کرتی ہے، لائن لاس، بجلی چوری کا بوجھ بھی عوام پر ڈالا گیا، محلے میں کھمبا گر جائے، ٹرانسفارمر جل جائے اس کے لیے بھی عوام کی چندہ جمع کرکے ٹھیک کروائے، حکومت 550ارب کی بجلی چوری کو اور 500 ارب کےلائن لاسز کو کنٹرول کرے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ حکومت نے ہر صورت آئی ایم ایف کا حکم ماننےکافیصلہ کیا ہے، سانس لینے، گھر سے باہر نکلنے گھر آنے کا ٹیکس بھی لگا دیا جائے تو ہی آئی ایم ایف کا ایجنڈا مکمل ہوگا، شہباز شریف سے پوچھا جائے کہ 16 ماہ میں کیا کارنامہ کیا تو جواب ملتا ہے آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے کو میچور کیا، آئی ایم ایف سے معاہدہ میچیور ہونے کا خمیازہ ہم بھگت رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی نے اس ظلم کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، کل 2 ستمبر کو شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کرتے ہیں، تاجروں اور وکلاء نے ہماری آواز پر ساتھ دینے کا کہا ہے، ہم پر امن احتجاج کریں گے جو احتجاج کو اشتعال کی طرف کے جائے گا وہ ملک دشمن ہوگا، کل کی ہڑتال عوام کے فائدے میں ہے، احتجاج کی مہم جاری رہے گی جب تکہ معاملات حل نہیں ہوتے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اب غریب ہی نہیں امیر بھی رو رہا ہے، گزشتہ 16 روز میں 35 روپے تک پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوا، حکومت عوام پر بوجھ ڈالنے کی بجائے220 ارب کی مفت بجلی ختم کرتی، اس کے برعکس مہنگائی اور بجلی کے بلوں کے خلاف احتجاج لائیو دکھانے سے میڈیا پر پابندی لگا دی گئی ہے، معاشرے کو انارکی کی طرف کے جایا جا رہا ہے آواز پر پابندی تو مارشل لاء میں بھی نہیں تھی۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سےبجلی کی قیمت میں اضافہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے، جنوبی پنجاب کے عوام 2 ستمبر کو گھروں سے باہر نکلیں، اپنے بچوں کے حقوق کے لئے باہر نکلیں، ہمارا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ حکومت بجلی کی قیمت میں اضافہ واپس لے، میرا یقین ہے جب لوگ باہر نکلیں گے تو حکومت بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لینے پر مجبور ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سراج الحق نے کہا کہ نگران حکومت آئین کے تحت انتخابات کروا کر اقتدار منتخب نمائندوں کے حوالے کرے ، 90 روز میں الیکشن ہوں ایک دن بھی اضافی غیر آئینی ہوگا۔
Comments are closed on this story.