ایمان مزاری نے والدہ کی زبان کنٹرول کرنے کی یقین دہانی کرائی تو اپنی زبان کنٹرول نہیں کی، عدالت
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کی بیٹی ایمان مزاری کو دیگر مقدمات میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایمان مزاری کی دیگرمقدمات میں روکنے کی درخواست پر سماعت کی۔
وکیل سلمان اکرم راجہ نے مؤقف اپنایا کہ ایسی درخواست دائر کرنے کی ضرورت نہیں تھی لیکن حالات ہی کچھ ایسے بن چکے ہیں، لہٰذا بتایا جائے ہمارے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ ایمان مزاری اس عدالت میں موجود تھی میں نے کہا اپنی ماں کی زبان کنٹرول کریں، ایمان مزاری نےیقین دہانی کرائی پھر انہوں نے اپنی زبان خود کنڑول نہیں کی۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مزید کہا کہ ہم بڑے مشکل دور سے گزر رہے ہیں، 2023 آئین اور عدلیہ پر عملدرآمد کے لحاظ سے تاریک ترین سال ہے۔
عدالت نے سیکرٹری داخلہ کو ایمان مزاری کے خلاف مقدمات کی تفصیلات صوبوں سے لیکر رپورٹس جمع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے آئندہ سماعت تک ایمان مزاری کو گرفتار کرکے اسلام آباد سے باہر لے جانے سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ ایمان مزاری کے خلاف 20 اگست کے بعد کا کوئی وقوعہ ہے تو اس میں گرفتار نہ کیا جائے۔ جب کہ کیس کی سماعت ایک روز کے لئے ملتوی کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایمان مزاری نے حفاظتی ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تاہم پولیس کی استدعا پر عدالت نے ان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرکے پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
Comments are closed on this story.