Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

مذہب تبدیلی کا کیس سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر

وفاق اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے گئے، بشپ آزاد مارشل
شائع 30 اگست 2023 08:56am
فائل فوٹو
فائل فوٹو

صدر بشپ چرچ آف پاکستان اینڈ ایجوکیٹرز بشپ آزاد مارشل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر بتایا کہ دو سال بعد سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک کم عمر مسیحی بچی نایاب گل کی جبری تبدیلی مذہب اور جبری شادی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی۔

انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے وفاق اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔

بشپ آزاد مارشل کے مطابق نایاب بمشکل 14 سال کی تھی جب اسے جون 2021 میں گوجرانوالہ میں غریب والدین کے گھرسے اغوا کیا گیا تھا۔

انہوں نے لکھا کہ لاہور ہائی کورٹ نے بچی کے والدین کی درخواست مسترد کر دی تھی اور صرف اس کے بیان پر بھروسہ کرتے ہوئے بچی کو اس کے نام نہاد مسلم شوہر کی تحویل میں دے دیا تھا۔

انہوں نے بچی کی جانب سے یہ بیان دباؤ میں دیے جانے کا دعویٰ کرتے ہوئے لکھا کہ، ’جیسا کہ اس طرح کے تقریبا تمام معاملوں میں دیکھا گیا ہے‘۔

بشپ آزاد مارشل نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ، ’ہم امید کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ شادی کیلئے اکثریتی عمر سے متعلق تعزیراتی اور شرعی قوانین کے درمیان فرق دور کرے گی تاکہ پاکستان میں اقلیتی لڑکیوں کی جبری مذہب تبدیل کرنے کے خلاف روک تھام ہو سکے‘۔

Supreme Court

SUPREME COURT OF PAKISTAN (SCP)

Religious Conversion

Bishop Azad Marshall