توشہ خانہ تحائف عوامی ملکیت ہیں، نیلامی میں ہر شخص حصہ لےسکتا ہے، سپریم کورٹ
سپریم کورٹ میں توشہ خانہ تحائف نیلامی سے متعلق لاہورہائیکورٹ فیصلےکے خلاف اپیل کی سماعت ، بنچ نے ہائیکورٹ کے فیصلے لاہورہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اورقانون کے مطابق قراردیا تو وفاقی حکومت نے اپیل واپس لے لی،جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے توشہ خانہ پرپہلے ہی بہت شرمندگی ہوچکی ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے توشہ خانہ تحائف کی نیلامی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا کہ توشہ خانہ تحائف کے حوالے سے نیا قانون توثیق کیلئے صدر کے پاس ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ قانون بے شک نیا بن جائے ہائیکورٹ کا فیصلہ اپنی جگہ برقرار رہے گا، ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ توشہ خانہ تحائف عوامی ملکیت ہیں، تحائف کی نیلامی میں ہر شخص حصہ لے سکتا ہے، تحائف عوامی ملکیت ہیں تو ایسا ممکن نہیں کہ صرف مخصوص افراد ہی خرید سکیں۔
مزید پڑھیں: حکومت کا مبہم جواب مسترد، 1947 سے اب تک توشہ خانے کی تفصیلات طلب
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دے کہ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق درست ہے، سب سے زیادہ بولی دینے وال اہی تحفہ خریدنے کا حقدارہوسکتا ہے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے ہدایت لینے کے بعد رولز کے مطابق ہائیکورٹ احکامات کیخلاف دائر اپیل واپس لینے کی استدعا کردی۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ رولز پر نہ جائیں، توشہ خانہ پر پہلے ہی بہت شرمندگی ہوچکی ہے، رولزکی بات کریں گے توسوال اٹھائیں گے کہ کس قانون کےتحت قواعد بنائے ہیں، قواعد کی بات رہنے دیں، اپیل واپس لے رہے ہیں توایسے ہی لیں۔
Comments are closed on this story.