نگراں وزیراعظم کو 4 مشورے، ’عوام کو سول نافرمانی پر مجبور کر دیا گیا‘
جماعت اسلامی نے بجلی کے زائد بلوں کیخلاف ستمبر کے پہلے ہفتے میں کراچی میں پرامن ہڑتال کا اعلان کردیا۔ بجلی کے بلوں پر عوام کے احتجاج کے بعد نگراں وزیراعظم کی جانب سے نوٹس لئے جانے کی خبر پر جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کچھ مشورے دیے ہیں۔ صدر استحکام پاکستان پارٹی علیم خان نے کہا ہے کہ عوام کو ریلیف نہ ملا تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھتا جائے گا۔
سینیٹر مشتاق احمد خان نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا، ’جناب نگراں وزیراعظم صاحب، عوام اب بپھر گئے ہیں، کراچی سے چترال تک مظلوموں کو بجلی کے بلوں/ واپڈا نے اشرافیہ کے خلاف متحد کردیا ہے‘۔
مشتاق احمد نے مزید لکھا، ’کل کے اجلاس میں ان 4 کاموں کا فیصلہ اور فوری عملدرآمد کرلیں، ورنہ دانشورانہ گفتگو/ بھاری بھر کم الفاظ سے عوام کا پیٹ بھرنے والا نہیں‘۔
اس کے بعد انہوں نے مشورہ دیا کہ جلی کے بلوں میں تمام ظالمانہ ٹیکس ختم کیے جائیں، مفت بجلی بند کی جائے۔ ججز، جرنیل، افسر شاہی، واپڈا ملازمین، پارلیمنٹیرینز کسی کو بھی ایک یونٹ بجلی مفت نہ دی جائے۔ آئی پی پیز سے فراڈ معاہدے ختم کیے جائیں اور ان کے مالکان کے اوپر ایف آئی آر درج کرکے ان کو گرفتار کیا جائے۔
سینیٹر مشتاق نے مزید مطالبہ کیا کہ ملک میں فرنس آئل اور امپورٹڈ کوئلہ سے بجلی کی تیاری پر پابندی لگائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بجلی کی چوری جو محکمہ واپڈا کی سہولت کاری سے ہوتی ہے اس کو دہشتگردی کے برابر جرم قرار دے کر کھلے عام سزائیں دی جائیں‘۔
استحکام پاکستان پارٹی کا رد عمل
صدر استحکام پاکستان پارٹی علیم خان نے کہا ہے کہ بلوں میں ہو شربا اضافے سےعوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے، بجلی کے بلز لوگوں کیلئے بارود کا ڈھیر بن چکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مہنگائی نے ہر گھر میں کہرام مچا دیا ہے، عوام کا غم وغصہ فطری ہے، عوام کو ریلیف نہ ملا تواحتجاج کا دائرہ کار بڑھتا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کے ناکام حکمرانوں سے عوام کے معاشی استحصال کا حساب لیا جائے، 2018 اور2022 میں حکومتوں سےعام آدمی کی حالت زار نہیں بدلی۔
علیم خان نے کہا کہ حکومت بجلی کے بلوں میں فوری کمی کرے، عام آدمی میں مہنگائی کا مزید بوجھ برداشت کرنے کی سکت نہیں۔
کراچی میں ہڑتال کا اعلان
جماعت اسلامی نے بجلی کے زائد بلوں کیخلاف ستمبر کے پہلے ہفتے میں کراچی میں پرامن ہڑتال کا اعلان کردیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کراچی کے ساڑھےتین کروڑعوام بجلی کے بلوں سے پریشان ہیں۔
انھوں نے کہا کہ چیمبرآف کامرس اور فیڈریشن کو بھی سامنے آنا ہوگا، بجلی کے بلوں میں غیر منصفانہ ٹیکس لگائے گئے، بجلی کے بلوں میں 7.50روپے کا اضافہ فوری واپس لیا جائے۔
Comments are closed on this story.