90 دن میں انتخابات کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی تھی، احسن اقبال
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئررہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل میں سب نے نئی مردم شماری کی منظوری اتفاق رائے سے دی تھی۔ 90 دن میں انتخابات کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی تھی ۔
جیو نیوز کے پروگرام ’پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں‘ شریک سینیئر لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اجلاس میں اتفاق رائے سے مردم شماری کی منظور ہوئی تھی اور اس وقت تمام جماعتوں کو پتا تھا کہ مردم شماری کو نوٹیفائی کرتے ہیں تو الیکشن کمیشن نئی مردم شماری کی روشنی میں حلقہ بندیاں کرے گا۔
مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں 90 دن میں انتخابات کی کوئی بات ہوئی نہ ہی کوئی یقین دہانی کرائی گئی تھی ۔
احسن اقبال کے مطابق معاملہ سپریم کورٹ میں چیلنج ہوا ہے، وہاں سے یہ بات واضح ہوجائے گی کہ مردم شماری کے بعد حلقہ بندیوں کی ضرورت ہے یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے بھی الیکشن کمیشن سے کہا ہے اس عمل کو جتنا جلدی ممکن ہو سکے مکمل کرلیا جائے۔
واضح رہے کہ جمعہ 25 اگست کو مسلم لیگ ن کے وفد نے سیاسی پارٹیوں کے ساتھ مشاورتی عمل کے تحت چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات میں تجویز پیش کی تھی کہ انتخابی فہرستوں کی تجدید کا عمل بھی حلقہ بندی کے ساتھ ساتھ ہونا چاہیے انتخابات کے انعقاد میں تاخیر نہ ہو۔
الیکشن کمیشن سے ن لیگ کے وفد کی ملاقات کے بعد احسن اقبال نے کہا کہ الیکشن کمیشن ووٹرز کے اندراج کے لیے تاریخ کا اعلان کرے۔
Comments are closed on this story.