Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

نواز شریف اکتوبر میں پاکستان پہنچ کر انتخابی مہم کی قیادت، قانون کا سامنا کرینگے، شہباز

'نوازشریف پر رات تک جرح ہوتی تھی، عطا بندیال کو یاد نہ آیا'
اپ ڈیٹ 26 اگست 2023 08:23am
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کی سینیئر لیڈرشپ سے مشاورت کے بعد یہ فیصلہ ہوا ہے کہ نواز شریف اکتوبر میں پاکستان واپس جائیں گے اور مسلم لیگ ن کی الیکشن مہم کی سربراہی کریں گے۔

جمعہ کو لندن میں شریف خاندان نے اس ضمن میں مشاورت کے لیے میٹنگ کا انعقاد کیا تھا جس میں پارٹی کے لندن میں موجود رہنما بھی شامل تھے۔

اجلاس اپنے بڑے بھائی نواز شریف اور دیگر پارٹی رہنماؤں کی موجودگی میں میڈیا سے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ مشاورت کے نتیجے میں طے پایا ہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اکتوبر میں پاکستان آئیں گے تاہم انھوں نے اس ضمن میں کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف پاکستان واپس جا کر قانون کا سامنا کریں گے انھوں نے کہا کہ شفاف احتساب وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے بغیر پاکستان کی ترقی ناممکن ہے۔

انتخابات سے متعلق ایک سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ انھوں نے آئین اور قانون کے مطابق وقت سے پہلے اسمبلیاں تحلیل کیں اور اب یہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ وقت پر الیکشن کا انعقاد کریں۔

شہباز شریف کا کہنا تھا نوازشریف کی کوشش کے باوجود انکی اپنی بیمار اہلیہ سے بات نہیں کرائی گئی تھی۔ ”نوازشریف پر رات تک جرح ہوتی تھی، عطا بندیال کو یاد نہ آیا۔“

لندن میں شہباز شریف نے قائد ن لیگ اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور اس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں نواز شریف کو پاناما کیس میں سزا دیے جانے کے عدالتی فیصلے پر تنقید کی۔

انھوں نے کہا کہ نوازشریف کو پاناما کیس میں سازش سے ملوث کیا گیا، پاناما میں 450 کے قریب دیگر افراد کے نام بھی تھے، لیکن دوسرے لوگوں کو پوچھا تک نہیں گیا۔

انھوں نے کہا کہ پاناما میں نوازشریف کا دور دور تک نام نہیں تھا، ایک بینچ نے پاناما سے اقامہ کا فیصلہ کیا، نوازشریف پر جھوٹے کیسز بنائے گئے۔

ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے شہباز شریف نے مزید کہا کہ نوازشریف جیل میں اور کلثوم نواز لندن میں اسپتال میں تھیں، نوازشریف کی کوشش کے باوجود انکی اپنی بیمار اہلیہ سے بات نہیں کرائی گئی تھی۔ ”کاش (چیف جسٹس پاکستان) عمر عطا بندیال، نوازشریف کے وقت بھی پوچھ لیتے“۔

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ایک سو دن تک نوازشریف روزانہ بیٹی کے ہمراہ احتساب عدالت میں پیش ہوتے رہے، ”نوازشریف پر رات تک جرح ہوتی تھی، عطا بندیال کو یاد نہ آیا“۔

یہ بھی پڑھیں :

نواز شریف کی پارٹی سے مشاورت، وطن واپسی کی ممکنہ تاریخ پر اتفاق

عمران خان کی سزا معطلی پر سماعت ملتوی، ٹرائل کورٹ کی غلطی نہیں دہرائیں گے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

شہباز شریف نے مزید کہا کہ دوہرے معیار نے انصاف کو برباد کر دیا ہے، نوازشریف پاکستان آئیں گے، قانون کا سامنا کریں گے، احتساب وقت کی ضرورت ہے، بلا امتیاز ہونا چاہئے۔

Nawaz Sharif

shahbaz sharif

Panama Papers

CHIEF JUSTICE OMAR ATA BANDIAL (CJP)