’سپریم کورٹ نے کیس کے میرٹ پر جاکر کیس خراب کیا ہے‘
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شہادت اعوان کا چئیرمین پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے پر کہنا ہے آبزرویشن کے بعد ہائیکورٹ کے پاس کوئی گنجائش نہیں رہتی، قانون کہتا ہے کہ مقدمات کا جلد فیصلہ ہونا چاہئے اور ریمارکس میں کہا گیا کہ فیصلہ عجلت میں سنایا گیا۔
آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے شہادت اعوان نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کو ایسی آبزرویشنز نہیں دینی چاہئیں، یہ آبزرویشن ہائی کورٹ کے فیصلے پر اثر انداز ہوں گی۔
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کا کہنا ہے کہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجود چیئرمین پی ٹی آئی کو حق دفاع نہیں کیا گیا، گواہوں کو پیش کرنے کا حق بھی سلب کیا گیا۔
احمد اویس نے کہا کہ ججز صاحبان دوران سماعت آبزرویشن دیتے ہیں، دیکھنا ہوگا کہ فیصلہ ہوا کیسے تھا۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے گواہوں کی فہرست فراہم کی، عدالت نے گواہوں کو سننے سے ہی انکار کردیا۔ عدالت کوشفاف ٹرائل کا حق دینا چاہئےتھا، عدالت کوغیر جانبداری کے ساتھ سماعت کرنی چاہئے۔
مزید پڑھیں
جناح ہاؤس حملہ کیس: عدالت کی عمران خان کو گرفتار اور تفتیش کرنے کی اجازت
عمران خان کیخلاف وکیل قتل کیس کی سماعت کرنے والا سپریم کورٹ کا بینچ تبدیل
عمران خان کی وکالت کرنے سے چیف جسٹس کا امیج خراب ہوگا، مریم نواز
انہی موضوعات پر گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ یہ کہنا غلط ہے فیصلہ عجلت میں سنایا گیا دوران سماعت عدالت پردباؤ ڈالا گیا، کیس میں ایک جج نے اپنا ٹرانسفر کرلیا، ملزم کی حاضری سے استثنا کی 40 درخواستیں منظور ہوئیں، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بار بار موقع دیا، وہ دیگر عدالتوں میں جاتے ہیں لیکن اس عدالت میں پیش نہیں ہوتے تھے، ان کی مہربانی ہے کہ وہ 3 بار عدالت میں پیش ہوئے، تمام اعتراضات تکنیکی بنیادوں پر اٹھائے گئے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے کیس کے میرٹ پر جاکر کیس خراب کیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہمیں اعتراض ہے۔
ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ٹرائل کورٹ کا فیصلہ ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت ہے، ہائی کورٹ کے بعد کیس سپریم کورٹ میں آنا تھا، یہ ریمارکس اس وقت آتے تو ٹھیک تھا۔
Comments are closed on this story.