Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

’صدر نے پنجاب میں الیکشن کی تاریخ نہیں دی‘

انتخابات 90 روز میں نہ کروانے کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست نمٹا دی گئی
اپ ڈیٹ 22 اگست 2023 02:01pm
تصویر/ فائل
تصویر/ فائل

الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات 90 روز میں نہ کروانے کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست لاہور ہائیکورٹ نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پرنمٹا دی ہے۔

ایڈووکیٹ مقسط سلیم نے کہا کہ دس اگست کو اسمبلیاں تحلیل ہو گئیں تھیں اور 17 اگست کو الیکشن نہ کروانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا اور الیکشن کی تاریخ صدر نے دینی تھی۔

عدالت نے کہا کہ کہاں پر الیکشن کی معیاد لکھی ہے، جس پر درخواست گزار وکیل نے کہا کہ آرٹیکل 224 شق دو میں لکھا ہے، الیکشن کمیشن نے اختیارات سے تجاوز کیا، آرٹیکل 48 کہتا ہے کہ صدراسمبلیاں ختم کرے گا، تو تاریخ دیں گے۔

عدالت نے کہا کہ صدر نے تاریخ نہیں دی، جس پر سرکاری وکیل نے کہا کہ وزیراعظم کی تجویز پر اسمبلی صدر نے تحلیل کی، تو عدالت نے سوال کیا کہ صدر نے تاریخ کیوں نہیں دی، نوٹفکیشن تاریخ کے حوالے سے کوئی بات نہیں، نوٹفکیشن کے مطابق تاریخ 90 روز سے آگے نکل جائے گئی۔

عدالت نے مزید کہا کہ نوٹفکیشن ٹائم فریم کے اندر دینے ہے، صدر نے تاریخ دینی ہے پھر نوٹفکیشن جاری ہو گا، کوئی ایسی شق موجود ہے کہ الیکشن کمیشن تاریخ دے گا۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن رول میں ہے مگر اس میں قانون کے مطابق صدر نے اسمبلیاں تحلیل کی ہیں، صدر نے الیکشن کی تاریخ دینی ہے الیکشن کمیشن نے اسے یقینی بنانا ہے۔

عدالت نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ صدر کی طرف سے تاریخ نہیں آئی، نوٹفکیشن کے تحت 90 روز سے الیکشن آگے جا رہا ہے، صدر کی آئینی ذمہ داری ہے کہ وہ انتخابات کی تاریخ دیں، پہلا قدم ہی نہیں اٹھایا گیا، آئینی درخواست ہے اس کو درست کریں۔

وکیل درخواست گزار نے کہا کہ میں درخواست میں ترمیم کر دیتا ہوں، جس پر عدالت نے کہا کہ یہ آئینی درخواست ہے اس پر مفروضوں پر حکم نہیں دے سکتے، اس میں ترمیم کر لیں یا دوسری درخواست دائر کر دیں۔

عدالت نے مزید کہا کہ ترمیم کریں گے تو اس کی اجازت لینا ہو گی، یہ چھوٹا اور آسان مسئلہ نہیں ہے، درخواست گزار نے کہا کہ میں درخواست واپس لے کر نئی دائر کر دیتا ہوں۔

ECP

Lahore High Court