Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

برقع پوش کشمیری مسلمان طالبات اسکول میں آرتی کرنے پر مجبور

مسلمان طالبات کو اسکول کے میدان میں برقع پہنے گنیش آرتی گاتے دیکھا جاسکتا ہے۔
شائع 19 اگست 2023 11:31pm
اسکرین گریب: ایکس/آدتیہ راج کول
اسکرین گریب: ایکس/آدتیہ راج کول

بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں پر ظلم و جبر کا سلسلہ جاری ہے ہی، اب ”بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)“ کی انتہا پسند حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی مسلمان طالبات کو ہندو مذہب کی رسومات ادا کرنے پر مجبور کردیا ہے۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ”ایکس“ (سابقہ ٹوئٹر) پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے، جس میں برقع پہنی کئی طالبات کو ”گنیش آرتی“ گاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

مذکورہ ویڈیو مبینہ طور پر مقبوضہ کشمیر کے جنوب میں واقع پہلگام قصبے کے سالار گرلز ہائیر سیکنڈری اسکول کی ہے۔

بھارتی صحافی آدتیہ راج کول نے ”ایکس“ پر جو ویڈیو شئیر کی اس میں دیکھا جاسکتا ہے ایک طالبہ پوڈیم پر کھڑے ہوکر دوسری طالبات کی رہنمائی کر رہی ہے، جو ایک کھلی جگہ پر بیٹھ کر ”گنیش وندنا“ کے شلوک پڑھ رہی ہیں۔

گنیش وندنا ختم ہونے کے بعد اساتذہ دوسرے بچوں کو گنیش وندنا پڑھانے والی طالبہ سے پوچھتے ہیں کہ وہ اونچی آواز میں کہے کہ انہوں نے ابھی کیا پڑھا ہے اور بھگوان گنیش کی اہمیت کی وضاحت کریں کہ کسی بھی کام کے آغاز سے پہلے اس کی تعظیم کیوں کی جاتی ہے۔

ایک ٹیچر کی مدد سے طالبہ نے سمجھایا کہ چونکہ بھگوان گنیش کو حتمی دیوتا مانا جاتا ہے، اس لیے ہم گنیش وندنا پڑھتے ہیں اور کوئی بھی کام شروع کرنے یا کسی دوسرے دیوی دیوتا کو پوجنے سے پہلے گنیش کی مورتی پر چندن (صندل) کا پیسٹ لگاتے ہیں۔

مزید پڑھیں

پاکستان کی ہالینڈ میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے ایک اور واقعے کی شدید مذمت

270 سے زائد مسافروں سے بھرے جہاز کا پائلٹ دوران پرواز انتقال کرگیا

صادق آباد کے نوجوان نے خزانے کی تلاش میں اپنا قدیمی گھر گرا دیا

بھگوان گنیش کون؟

ہندو افسانوں کے مطابق گنیش برائی پر اچھائی کی علامت ہے۔ جس نے کئی راکشسوں کو تباہ کیا اور دنیا میں امن بحال کیا، جس کی وجہ سے ہندو مذہب میں کوئی بھی نیا کام شروع کرنے سے پہلے یا کسی بھی مبارک تقریب یا موقع کے آغاز پر بھگوان گنیش کو پکارا جاتا ہے۔

ہندو مت میں، بھگوان گنیش کی پوجا تقریباً ہر کام کے آغاز سے پہلے کی جاتی ہے۔

یہ سمجھنے کے لیے کہ کسی بھی کام کے آغاز سے پہلے بھگوان گنیش کی پوجا کیوں کی جاتی ہے، ہمیں بھگوان گنیش کی تاریخ کو سمجھنا ہوگا۔

ہندو مذہب کی مقدس کتابوں میں سے ایک شیو پران میں، ایک واقعہ کی تفصیل درج ہے جہاں بھگوان شیو، بھگوان گنیش سے ناراض ہو گئے جو انہیں ماں پاروتی کے حکم کے مطابق احاطے میں داخل ہونے سے روک رہے تھے۔ غصے میں انہوں نے گنیش کا سر کاٹ دیا۔

اپنے بیٹے کی یہ حالت دیکھ کر پاروتی بے حد غصے میں آگئیں اور پوری کائنات کو تباہ کرنے کی دھمکی دی۔

پاروتی کو راضی کرنے کے لیے بھگوان شیو نے گنیش کو ایک ہاتھی کا سر لگا دیا اور اسے اعلیٰ ترین خدا کا درجہ دیا۔

گنیش کے جسم پر ہاتھی کا سر ”گجاسورا“ کا تھا، ایک ہاتھی جو موت کے بعد بھگوان شیو کے سر کی زینت بننا چاہتا تھا۔

گجاسورا کے سر کا استعمال کرتے ہوئے، بھگوان شیو نے اپنے بیٹے کو ایک نئی زندگی عطا کی۔

بھگوان شیو نے گنیش کو خوب طاقتوں سے نوازا اور اعلان کیا کہ گنیش کے نام اور برکتوں کو پکارے بغیر کوئی پوجا یا اچھا کام کبھی بھی مکمل نہیں سمجھا جائے گا۔ لہذا، بھگوان گنیش ’پرتھم پوجیا‘ یا وہ شخص بن گیا جس کی پہلے پوجا کی جاتی ہے۔

وائرل ویڈیو پر شدید تنقید

ویڈیو وائرل ہوئی تو دو طرح کے ردعمل دیکھنے کو ملے، ایک تو ان لوگوں کی جانب سے جو اس کی بھرپور حمایت کر رہے تھے، دوسرے وہ لوگ جو زبردستی طالبات کو گنیش وندنا پڑھنے پر مجبور کرنے کے مخالف تھے۔

گلوبل مسلم نامی صارف نے لکھا کہ ’ایک طرف مسلمانوں پر لو جہاد کا الزام لگایا جارہا ہے دوسری جانب مسلم لڑکیوں کو جبراً ہندو مذہب لاگو کیا جارہا ہے‘۔

سندھیا پرکاش نامی صارف کو ویڈیو دیکھ کر یقین ہی نہیں آیا کہ ایسا ہو بھی سکتا ہے۔

ایک اور صارف نے اسے مودی کی کامیابی قرار دیا۔

Indian occupied Kashmir

Viral Video

Ganesh Arti

Ganesh Wandana