نسلہ ٹاور کیس: سابق ڈی جی ایس بی سی اے منظور کاکا کی درخواست ضمانت مسترد
کراچی کی اینٹی کرپشن عدالت میں نسلہ ٹاور کو غیر قانونی زمین الاٹ کرنے کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے سابق ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) منظور قادر کاکا کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
اینٹی کرپشن کورٹ نے کیس میں منظور قادر کاکا کی درخواست ضمانت پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست ضمانت مسترد کی۔
عدالت نے ملزم خیر محمد ڈاہری کی درخواست ضمانت بھی مسترد کردی۔
یاد رہے کہ ملزمان کے خلاف سپریم کورٹ کے حکم پر مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ملزمان پر نسلہ ٹاور کو غیرقانونی اضافی زمین الاٹ کرنے کا الزام ہے۔
سپریم کورٹ کے حکم پر نسلہ ٹاور منہدم کر دیا گیا تھا، دونوں ملزمان عبوری ضمانت خارج ہونے پر اس وقت جیل میں ہیں۔
واضح رہے کہ 8 اپریل 2021 کو سپریم کورٹ نے کراچی میں شاہراہ قائدین اور شارع فیصل کے سنگم پر قائم نسلہ ٹاور کو غیرقانونی قرار دے کر گرانے کا حکم دیا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے کیس کی کارروائی کے بعد ڈی جی ایس بی سی اے کو حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم پلاٹ کینسل کررہے ہیں آپ بلڈنگ گرادیں۔
28 اکتوبر 2021 کو سپریم کورٹ نے نسلہ ٹاور کیس کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔
عدالتی فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ نسلہ ٹاور گرانے کیلئے کنٹرولڈ ماڈرن ڈیوائسز کا استعمال کیا جائے، ہمسایہ ممالک میں عمارتوں کو گرانے کا طریقہ دیکھا جائے، عمارت گرانے کا عمل ایک ہفتے میں مکمل کیا جائے۔
یکم نومبر 2021 کو عدالتی حکم کے بعد کراچی میں نسلہ ٹاور کو مکمل طور پر مکینوں سے خالی کرالیا گیا تھا۔
رہائشی افراد نے احتجاج بھی کیا لیکن عدالتی حکم کے بعد بلڈنگ کو منہدم کردیا گیا۔ جس سے رہائشی افراد کو اپنی جمع پونجی سے خریدے گئے فلیٹ سے محروم ہونا پڑ گیا۔
Comments are closed on this story.