کم نہ زیادہ ، پورے 3,967 قدم عمر لمبی کر سکتے ہیں، یورپی تحقیق
کیا آپ جانتے ہیں کہ 3 ہزار 967 قدم چلنے سے موت کا خطرہ کم ہونا شروع ہوجا تا ہے۔ جبکہ یومیہ2 ہزار 337 قدم دل کی بیماریوں سے موت کا خطرہ ٹال دیتے ہیں۔
یہ بات یورپین جرنل آف پریوینٹو کارڈیالوجی میں رواں ہفتے شائع ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی ہے۔
تحقیق کے مطابق واک کرنا ایک بہترین ایروبک ورزش ہے جو آپ کے میٹابولزم کے نظام کو بہتر بنانے کے ساتھ خون کی روانی بھی مؤثربنانے میں معاون ہے۔
یورپین جرنل آف پریوینٹو کارڈیالوجی کی نئی تحقیق کے مطابق یومیہ 3،967 قدم، 2.74 کلومیٹر (1.7 میل) کے برابر ہیں۔اگرصرف اتنی چہل قدمی کی جائے تو موت کے خطرے کو کم کیا جاسکتا
پیدل چلنے سے شدید بیماریوں کے پھیلاؤ کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے ۔ درحقیقت، چہل قدمی (8 کلومیٹر فی گھنٹہ کے برابر یا اس سے زیادہ رفتار سے واک ہونی چاہیئے) اسی رفتار واک کرنے سے جاگنگ کرنے سے بھی زیادہ توانائی خرچ ہوتی ہے جوکہ صحت کےلیے نہایت مفید ہے۔
مزید پڑھیں
صبح سویرے ورزش سے کترانے والوں کیلئے 7 ضروری ٹپس
خراب یا اُداس موڈ کو کیسے ٹھیک کیا جائے؟
صرف دس منٹ کی واک جلد موت سے دوری کا سبب بن سکتی ہے
پیدل چلنے سےناصرف بلڈ پریشر کنٹرول ہوتا ہے بلنہ یہ سرگرمی شوگر کے مریضوں کےلئے بھی مفید ہے ۔ چہل قدمی سے ذہنی تناؤ ختم ہوتا ہے اور وزن کم کرنے میں مدد کے ساتھ ساتھ ہڈیاں بھی مظبوط ہوتی ہیں۔
آپ نے کتنے قدم چہل قدمی کی، یہ جاننے کےلئے مخلتف آلات اور موبائل ایپس کی مدد بھی لی جاسکتی ہے۔
Comments are closed on this story.