صدر آئین کی کتاب پڑھ لیں، نگراں وزیراعظم کا نام دینے کے لئے 8 دن ہیں، شہبازشریف
صدرملکت عارف علوی نے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر سے کل تک نگراں وزیراعظم کا نام طلب کیا تھا، جس پر وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ صدر صاحب آئین کی کتاب پڑھ لیں، نگراں وزیراعظم کا نام دینے کے لئے 8 دن کا وقت ہے۔
اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ کل (ہفتہ) تک نگراں وزیراعظم کا فیصلہ ہو جائے گا، اتحادیوں سے کچھ دیر میں ملاقات ہوگی، تمام اتحادیوں کو مشاورت کے لئے آج بلایا ہے، راجا ریاض سے آج رات یا کل حتمی مشاورت ہوگی۔
صدر مملکت کی جانب سے کل تک نگراں وزیراعظم کا نام طلب کرنے پر وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کو انتظار کرنا چاہئے تھا، صدر صاحب آئین کی کتاب پڑھ لیں، آئین میں نگراں وزیراعظم کی تقرری کے لئے 8 دن کا وقت ہے، پتہ نہیں صدر کو خط لکھنے کی کیا جلدی تھی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کی تقرری تک میں وزیراعظم ہوں، 3 دن میں اتفاق نہ ہوا تو پارلیمانی کمیٹی 3 میں فیصلہ کرے گی، اس کے بعد معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جائے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے شہباز شریف انسان وہ کام کرے جس کے نتائج وہ برداشت کرسکے، انہوں نے معیشت کے ساتھ خارجہ تعلقات کو بھی نقصان پہنچایا، 16 ماہ کی حکومت مشکل ترین تھی، امریکا کے ساتھ تقریباً تعلقات ختم ہوچکے تھے، 2 دن میں سائفر کی حقیقت کھل کرسامنے آگئی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ایس آئی ایف سی ملکی ترقی کا مکمل ویژن ہے، سول، عسکری قیادت نے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، اتحادیوں نے مل کر ملک کو مشکلات سے نکالا، سیلاب زدگان میں 100 ارب روپے تقسیم کئے۔
صدر مملکت کا وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو خط
واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے آج وزیراعظم اور تحلیل شدہ قومی اسمبلی کے قائدِ حزبِ اختلاف راجا ریاض کو خط لکھا تھا، جس میں شہباز شریف اور راجہ ریاض سے 12 اگست تک نگراں وزیرِاعظم کا نام دینے کے لیے کہا گیا ہے۔
صدر مملکت نے خط میں کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224 ایک اے کے تحت صدر وزیراعظم اور قائد حزب ِاختلاف کے مشورے سے نگراں وزیرِاعظم کی تعیناتی کرتے ہیں، آئین کے تحت وزیرِاعظم اور اپوزیشن لیڈر کو 3 دن میں نگراں وزیرِ اعظم کا نام تجویز کرنا ہوتا ہے۔
اسمبلی ٹوٹنے کے بعد شہباز شریف کتنے دن وزیراعظم رہیں گے
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ میں نے وزیراعظم کی ایڈوائس منظور کرتے ہوئے 9 اگست کو قومی اسمبلی تحلیل کردی، اب وزیرِاعظم اور قائد حزبِ اختلاف 12 اگست تک موزوں نگران وزیراعظم کا نام تجویزکریں۔
نگراں وزیراعظم کی تقرری پر مشاورت کیلئے وزیراعظم کی اتحادیوں کو دعوت
نگران وزیر اعظم کے تقرر کے حوالے سے وزیراعظم شہبازشریف نے اتحادی اور پی ڈی ایم جماعتوں کا اجلاس طلب کرلیا ہے، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آج رات رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیں گے۔
ذرائع کے مطابق عشایئے میں شرکت کے لئے آصف زرداری، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان، خالد مقبول صدیقی، خالد مگسی، ساجد میر، اویس نورانی، ایمل ولی خان، عبدالملک بلوچ، آفتاب شیرپاؤ اور دیگر کو دعوت بھیج دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نگران وزیراعظم اور نگران کابینہ کے ناموں پر اہم مشاورت کریں گے، اور اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر کو بھی اعتماد میں لیں گے، اس حوالے سے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کی کا مشاورت کا دوسرا دور آج ہو گا، اور ملاقات کے دوران چھ ناموں میں سے کسی ایک پر اتفاق کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے اتحادی جماعتوں سے مشاورت سے قبل پارٹی قائد نواز شریف سے بھی رابطہ کیا، جس میں نگران وزیراعظم کے تقرری کے حوالے سے بات چیت ہوئی
Comments are closed on this story.