نگراں وزیراعظم کی سیاسی جماعت سے وابستگی نہ ہونا ممکن نہیں، خرم دستگیر
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کے لیے باقاعدہ کوئی نام سامنے نہیں آیا، اسحاق ڈار بھی مضبوط امیدوار ہوسکتے ہیں، جلیل عباس جیلانی کے نام پر بھی کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیئے، نگراں وزیراعظم کا سیاسی جماعت سے وابستگی نہ ہونا ممکن نہیں، امید ہے پہلے مرحلے میں معاملات طے پاجائیں گے۔
آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے لیے باقاعدہ کوئی نام سامنے نہیں آیا،وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر 3،3 نام پیش کریں گے، امید ہے پہلے مرحلے میں معاملات طے پاجائیں گے۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ بڑی مشکل سے ملک میں معاشی استحکام آیا ہے، نگراں سیٹ اپ ایسا ہونا چاہیئے جو معاشی استحکام آگے لے کر چلے، غیرملکی سرمایہ کاری متاثر نہیں ہونی چاہیئے، ترقی کے سفر میں تعطل نہیں آنا چاہیئے۔
مزید پڑھیں
الیکشن ایکٹ ترمیم کا فائنل مسودہ پہلے کابینہ اور پھر پارلیمان میں آئے گا، خرم دستیگر
ملک میں 8 نومبر یا اس سے پہلے انتخابات ہوجائیں گے، خرم دستگیر
ن لیگ کے رہنما نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار سینیٹر ہیں، انہوں نے قومی اسمبلی کا الیکشن نہیں لڑنا اس لیے ان پر نگراں وزیراعظم بننے کے لیے کوئی قدغن نہیں، الیکشن میں حصہ لینے والا نگراں سیٹ اپ میں نہیں ہوسکتا، اسحاق ڈار بھی مضبوط امیدوار ہوسکتے ہیں، ضروری ہے کہ اتحادی جماعتیں بھی ایک نام پر متفق ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیا ایساشخص لاسکتے ہیں جو کبھی کسی پارٹی سے منسلک نہ رہا ہو، نگراں وزیراعظم کا سیاسی جماعت سے وابستگی نہ ہونا ممکن نہیں، نگراں وزیراعظم کے نام پر مشاورت آج شروع ہوجائے گی، جلیل عباس جیلانی کے نام پر بھی اعتراض نہیں ہونا چاہیئے۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عہدے کے لیے نام آنا بھی اعزاز کی بات ہوتی ہے، ن لیگ کی خواہش ہے کہ شاہد خاقان عباسی پارلیمنٹ میں آئیں، خواہش ہے شاہد خاقان پارلیمانی پارٹی کا حصہ ہوں۔
وفاقی وزیر توانائی نے کہا کہ اداروں کی نجکاری قانونی عمل ہے، سرمایہ کاری پر نگراں حکومت کام کرسکتی ہے، پی آئی اے اور اسٹیل مل کی نجکاری منتخب حکومت کرےگی، 1990میں لگے بجلی گھروں کے معاہدے جلد ختم ہونے والے ہیں، کوشش ہوگی بجلی کے ایسے منصوبے لگائیں جو مقامی توانائی سے بجلی بنائیں۔
انتخابات سے متعلق سوال پر خرم دستیگر کا کہنا تھا کہ پارٹی کی کوشش ہوگی کہ الیکشن 90 دن میں ہی ہوں، نگراں حکومت کو طوالت دینے سے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
Comments are closed on this story.