اوورسیز پاکستانیوں کیلئے خصوصی عدالتیں، نادرا و پاسپورٹ دفاتر، تعلیمی کوٹہ
سمندرپار پاکستانیوں کیلئےمتعدد پیکجز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے بعد وزیراعظم شہباز شریف نے ان پیکجز کی 15 نکاتی تفصیلات بھی جاری کردی ہیں۔
ٹوئٹر پر جاری پیغام میں وزیر اعظم نے لکھا، ’آج میں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے ایک مراعاتی پیکج کا اعلان کیا ہے جو انہیں بہتر خدمات اور مدد فراہم کرنے کے لیے ہماری حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ اس پیکج کا مقصد پاکستان کے ساتھ ان کی مصروفیات کو بڑھانا اور مختلف اداروں کے ساتھ ان کے روابط کو آسان بنانا ہے۔‘
انہوں نے پیکجز کی تفصیلات بتاتے ہوئے لکھا، ’تمام صوبوں میں چیف سیکرٹریز اور اسلام آباد میں چیف کمشنر کے تحت اوورسیز پاکستانیوں کی جائیداد کے مسائل کے حل کے لیے ہاٹ لائنز قائم کی جائیں گی۔ ’اسلام آباد اور پاکستان کے تمام صوبوں میں اوورسیز پاکستانیوں کی جائیداد کے مسائل کو تیز رفتار بنیادوں پر حل کرنے کے لیے مخصوص عدالتیں قائم کی جائیں گی۔‘
تمام پبلک سیکٹر ہاؤسنگ اسکیموں میں اوورسیز پاکستانیوں کے لیے 10 فیصد کوٹہ مختص کیا جائے گا، اگر ادائیگی غیر ملکی کرنسی اور بینکنگ چینل کے ذریعے کی جاتی ہے تو 5 فیصد رعایت دی جائے گی’۔
’پنجاب اوورسیز پاکستانیز کمیشن (POPC) کے کامیاب ماڈل کو دیگر تمام صوبوں میں بھی نقل کیا جائے گا‘۔
’ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پہچاننے اور ان کی سہولت کے لیے ملک کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر مخصوص امیگریشن کاؤنٹر قائم کیے جائیں گے’۔
’اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ ڈیٹا کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ٹاپ ٹین ترسیلات زر کو سراہنے کے لیے ایوارڈز کا اعلان کیا جائے گا‘۔
’بیرون ملک پاکستانی مشنز میں قابل ذکر اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات یا کامیابیوں کے اعتراف اور تعریف کے لیے ہال آف فیم قائم کیا جائے گا‘۔
’سینٹرل ڈائریکٹوریٹ آف نیشنل سیونگز فار اوورسیز پاکستانیوں کی جانب سے پرکشش شرحوں کے ساتھ قومی بچت کی مخصوص اسکیمیں متعارف کروائی جائیں گی‘۔
’ بیرون ملک سفارت خانوں اور پاکستانی مشنز میں نادرا اور پاسپورٹ کی سہولت کے کاؤنٹرز کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا’۔
مزید پڑھیں: ہم اوورسیز پاکستانیوں کے لیے جتنا بھی کرسکتے ہیں، کرنا چاہیئے
’ بلیک لسٹ شدہ پاسپورٹ مقررہ وقت کے بعد خود بخود ڈی لسٹ ہو جائیں گے’۔
وزارت خارجہ کے ذریعے دستاویزات کی آن لائن تصدیق کو مضبوط اور مزید موثر بنایا جائے گا’۔
’وزارت خارجہ کے کیمپ آفس پاکستان کے ان علاقوں میں قائم کیے جائیں گے جہاں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی زیادہ تعداد موجود ہے تاکہ دستاویزات وغیرہ کی تصدیق میں آسانی ہو‘۔
’پنشن، بینک اکاؤنٹس، جائیداد کی خرید و فروخت کے لیے اوورسیز پاکستانیوں کی آن لائن بائیو میٹرک تصدیق متعارف کرائی جائے گی‘۔
’اوورسیز پاکستانیوں کو شادی اور طلاق، پیدائش اور موت کے سرٹیفکیٹ جاری کرنے کے لیے نادرا کا نظام یونین کونسلوں سے منسلک ہوگا‘۔
’بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے بچوں کے لیے پبلک سیکٹر کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں 5 فیصد کوٹہ۔ غیر ملکی پاکستانیوں کے بچوں کو ضرورت پر مبنی اور میرٹ وظائف بھی دیے جائیں گے‘۔
Comments are closed on this story.