رضوانہ کی جلد پلاسٹک سرجری کی جائے گی، نگراں صوبائی وزیر صحت
سول جج کی اہلیہ کے مبینہ تشدد کا شکار رضوانہ کا لاہور کے جنرل اسپتال میں علاج چودہ روز سے جاری ہے۔ نگراں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ رضوانہ کی جلد پلاسٹک سرجری کی جائے گی، جبکہ میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ بچی کی ہیڈ انجری سنجیدہ ہوگئی۔
نگران صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم نے اسپتال میں رضوانہ سے ملاقات کی اور خیریت دریافت کی۔
اس موقع پر پرنسپل امیرالدین میڈیکل کالج پروفیسرڈاکٹر ظفرالفرید، ایم ایس ڈاکٹرخالد بن اسلم اور دیگر ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔
نگراں صوبائی وزیرصحت نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ رضوانہ کو جنرل اسپتال کے پرائیویٹ روم میں شفٹ کردیا گیا ہے۔ انکی طبیعت میں اب بہتری آرہی ہے، جلد پلاسٹک سرجری کی جائے گی۔
ڈاکٹر جاوید کا مزید کہنا تھا کہ رضوانہ کے کیس کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، یہ ہماری بچی ہے، اس کو ہر قسم کی سپورٹ مہیا کریں گے۔
اس سے قبل میڈیکل بورڈ کا کہنا تھا کہ رضوانہ کی ہیڈ انجری کافی سنجیدہ ہے، اس کے سر کی اسکن اترنے سے بون ایکسپوز ہوگئی ہے۔
میڈیکل بورڈ کا کہنا تھا کہ رضوانہ کو پلاسٹک سرجن کے حوالے یا پلاسٹک سرجن کو آن بورڈ لینے سے متعلق جلد فیصلہ کیا جائے گا، البتہ لڑکی کی ہڈیوں کو محفوظ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
حکام میڈیکل بورڈ نے بتایا کہ رضوانہ کے سر پر گہرے زخم کی وجہ سے ہیڈ کی اسکن اتری جس سے دماغ کی ہڈیاں ایکسپوز ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں:
رضوانہ تشدد کیس میں ملک کا امیج خراب ہو رہا ہے، شرجیل میمن
رضوانہ تشدد کیس پر جے آئی ٹی تشکیل، کسٹڈی چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے سپرد
ملازمہ تشدد کیس: ڈاکٹر رضوانہ کی صحت میں مزید بہتری کے لیے پُرامید
دوسری جانب پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیوٹ آف نیورو سائنسز پروفیسر الفرید ظفر نے میڈیکل بورڈ کے ہمراہ رضوانہ کے معائنے کے بعد بتایا کہ بچی کی حالت میں بہتری ہے۔
انہوں نے کہا کہ رضوانہ اب تین ٹائم کھانا کھا رہی ہے، اس کی ذہنی کیفیت کافی حد تک بہتر ہوگئی ہے اور اس کے جسم کا انفیکشن بھی کم ہے۔
پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ رضوانہ کی فزیوتھراپی سے پٹھوں کا تناؤ کم ہوگیا ہے اور خون کی بوتل دو روز سے لگانے کی ضرورت نہیں پڑی۔
ان کا کہنا تھا کہ رضوانہ کے علاج اور ادویات میں تبدیلی سے متعلق میڈیکل بورڈ مشاورت سے فیصلہ کرے گا۔
Comments are closed on this story.