Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

نہر کے کنارے بکھری، الٹی بوگیاں، ایمبولینسوں کی قطاریں

کراچی سے حویلیاں جانیوالی مسافر ٹرین میں مسافروں کی بڑی تعداد موجود تھی
اپ ڈیٹ 06 اگست 2023 08:39pm
انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)
انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی)

نواب سے لگ بھگ 25 کلومیٹر کے فاصلے پر سرہاری میں اتوار کی سپہ پہر وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کا ہیلی کاپٹر ایک چکر لگا کر نیچے اترا۔ یہاں ایک نہر کے کنارے ہزارہ ایکسپریس کی بولیاں بکھری ہوئی تھیں۔ ان میں سے کیا یہ ایک الٹ چکی تھی۔ کم از کم 10 بوگیوں میں لوگ پھنسے ہوئے تھے۔

کراچی سے حویلیاں جانے والی مسافر ٹرین ہزارہ ایکسپریس میں مسافروں کی بڑی تعداد موجود تھی، جبکہ ٹرین کی اکنامی کلاس میں 950 مسافر سوار تھے۔

مزید پڑھیں: نواب شاہ کے قریب ہزارہ ایکسپریس کی 10 بوگیاں الٹ گئیں، 30 مسافر جاں بحق 50 سے زائد زخمی

بلندی سے لی گئی تصاویر نے حادثے کی ہولناکی واضح کردی۔ جس جگہ ٹرین پٹری سے اتری وہاں ریلوے ٹریک اور ساتھ گزرنے والے روڈ کے درمیان ایک نہر ہے۔ امدادی کارروائیوں کے لیے آنے والے یہ نہر پار کرکے آئے۔ لاشوں اور زخمیوں کو بھی نہر کی دوسری جانب کھڑی ایمبولینسوں تک لایا گیا۔

افسوس ناک حادثے کی اطلاع ملتے ہی آرمی چیف کی جانب سے امدادی سرگرمیوں کیلئے پاک فوج اور رینجرز کو خصوصی ہدایات جاری کردی گئیں ہیں۔

پاک فوج اور رینجرز تمام زخمیوں اور بوگیوں میں پھنسے ہوئے تمام لوگوں کو نکالنے تک ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں، تاکہ حادثے کا شکار ہونے والوں ک بچایا جاسکے۔

پاک فوج کا ہیلی کاپٹر نواب شاہ ٹرین حادثے کے ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہا ہے۔

جائے وقوعہ کے فضائی مناظر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لوگوں کی بڑی تعداد موجود ہے اور اطراف میں ایمبولینسیں زخمیوں کو ریسکیوں کرنے کے لیے بھی موجود ہیں۔

ٹرین حادثے کے باعث قریبی اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جبکہ زخمی ہونے والے افراد کو پیپلز میڈیکل اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔

جائے وقوعہ کا ایک منظر جہاں خواتین اور بچوں سمیت مسافر جان کی بازی ہار گئے اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے۔

تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریسکیو اہلکار حادثے کا شکار ہونے والی ٹرین کی چھت پر کھڑے ہوئے ہیں اور اندر بوگیوں میں پھنسے ہوئے افراد کو ریسکیو کیا جاسکے۔

حادثے کی جگہ پر رینجرز، ریسکیو اہلکاروں کے ساتھ فلاحی تنظیموں اہلکار بھی موجود ہیں، جو ٹرین کے نیچے دیکھ رہے ہیں کہ آیا کوئی زخمی تو نہیں ہے۔

ڈیویژنل سپرنٹنڈنٹ (ڈی ایس) ریلوے محمود الرحمان لاکھو کا کہنا ہے کہ کوشش کررہے ہیں ٹریک بحال ہو۔ حادثے کے باعث اپ ٹریک پر ٹریفک معطل ہے۔

مزید پڑھیں: پڈعیدن کے قریب علامہ اقبال ایکسپریس کی دو بوگیاں پٹری سے اتر گئیں

پاکستان ریلوے سکھر ڈویژن نے ڈویژنل سپرانٹنڈنٹ سکھر کی ہدایت پر حادثے کے پیش نظر ایمرجنسی انفارمیشن سنٹر سکھر اسٹیشن پر قائم کر دیا گیا ہے۔ معلومات کے لیے 0719311166 اور 0715617676 ان نمبرز پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ٹرین حادثہ: کراچی سے روانہ ہونے والی ٹرینوں کا شیڈول متاثر

وزیر برائے ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ہزارہ ایکسپریس حادثے میں تخریب کاری کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نواب شاہ اور سکھر کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: سعد رفیق نے ہزارہ ایکسپریس حادثے میں تخریب کاری کا شبہ ظاہر کردیا

خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ یا تو کوئی مکینکل فالٹ ہے یا پھر تخریب کاری، تخریب کاری تھی یا فنی خرابی اس کا فیصلہ ایف جی آئی آر کرے گی، لیکن پہلے ریلیف کا کام ہوگا پھر تحقیقات ہوں گی۔

sindh

NawabShah

Hazara Express

Hazara Express derailment