ندی نالوں کے کنارے پائے جانیوالے پودے سے جدید فیشن کے کپڑے تیار کیے جائیں گے
برطانیہ میں ایک نئی ایجاد کی تیاری زورو شور پر ہے جس میں ندی نالوں کے کنارے پائے جانیوالے پودے کی مدد سے جدید فیشن کے ملبوسات متعارف کروائے جا رہے ہیں۔
سیلفورڈ کی اسٹارٹ اپ سالٹیکوکمپنی کی جانب سے ”بلرش“ نامی پودے کی مدد سے ”بائیو پف جیکٹ“ تیار کی جائیں گی۔
لندن میں لنکاشائر، مانچسٹر اور نارتھ مرسی سائیڈ کے وائلڈ لائف ٹرسٹ نے برطانوی حکومت کی جانب سے 4 لاکھ پاؤنڈ ز کی گرانٹ کے ساتھ مل کر برطانیہ کے پہلے پالوڈی کلچرٹرائلز میں سے ایک میں پانچ ہیکٹر پر پھیلے ایک مقامی کسان اور ایک زمیندار کے ساتھ مل کر کام کیا۔
ایک جیکٹ کے لیے تقریبا 20 بلرش ہیڈز کی ضرورت ہوتی ہے اور توقع ہے کہ 2026 میں برطانیہ کی سائٹ سے پہلی کھیپ نکالی جائے گی۔
سالٹیکو کے شریک بانی فنلے ڈنکن کے مطابق بلرش کا حجم ناقابل یقین حد تک زیادہ ہے۔ اس کے بیج کے سائز 300 گنا بڑھ سکتے ہیں۔
امید ہے کہ اس تجربے سے شمال مغربی نشیبی علاقوں میں پیٹ لینڈ کے کسانوں کو آمدنی کے متبادل ذرائع تلاش کرنے میں مدد ملے گی جبکہ گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو بھی کم کیا جائے گا۔
وائلڈ لائف ٹرسٹ کے مطابق اس سے 2050 تک 2800 ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کی بچت ہوسکتی ہے۔
پیل گروپ کے مالک اسٹیو ڈینینی کا کہنا ہے کہ، ’میں 35 سال سے اس زمین پر کاشت کاری کر رہا ہوں، زمین بلرش کی فصل سے ڈھکی ہوئی ہے۔‘
وائلڈ لائف ٹرسٹ کے مائیک لانگڈن کے مطابق برطانیہ میں نشیبی علاقوں کے وسیع علاقے ہیں جن کو ماحولیاتی اور اقتصادی طور پر بحال ہونے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed on this story.