نگران وزیراعظم کون ہوگا؟ اتحادی جماعتوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی
اتحادی جماعتوں کے اجلاس میں نگران وزیراعظم کے لیے مزید 2 نام سامنے آگئے ہیں، اور اتحادیوں نے نگران وزیراعظم کی نامزدگی کا اختیار وزیراعظم شہباز شریف کو دے دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم کے ناموں پر مشاورت کے لئے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) اور اتحادی جماعتوں کے سربراہوں کا اجلاس ویڈیو لنک پر ہوا۔ جس میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، آفتاب شیرپاؤ اور احمد وناز جدون شریک ہوئے۔
نگراں وزیراعظم کے لیے 5 نام نواز شریف کو بھجوا دیے گئے
نگراں وزیراعظم سے متعلق مسلم لیگ (ن) کی مشاورتی کمیٹی نے اپنا کام مکمل کر لیا۔
مسلم لیگ نون کی مشاورتی کمیٹی کی جانب سے شارٹ لسٹ کیے گئے ناموں میں سیاست دان، اکانومسٹ اور ٹیکنوکریٹ شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق مشاورتی کمیٹی نے نگراں وزیراعظم کے لیے فائنل نام مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو بھجوا دیے ہیں۔
مشاورتی کمیٹی کی جانب سے 5 نام مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو بھیجے گئے ہیں۔
نواز شریف کی منظوری کے بعد 5 ناموں میں سے 3 نام اپوزیشن لیڈر کو بھجوائے جائیں گے۔
اجلاس کی اندرونی کہانی
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ہونے والے اتحادیوں کے ویڈیو لنک اجلاس میں نگران وزیر اعظم، نئی مردم شماری، ضمنی انتخابات اور اسمبلیوں کی تحلیل کے 4 نکاتی ایجنڈے پر غور اور مشاورت ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کے تمام رہنماؤں نے اسمبلیوں کی تحلیل 9 اگست کو تحلیل کرنے پر اتفاق، کیا، اور کہا کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہیے۔
رہنماں نے اتفاق کیا کہ مردم شماری کے معاملے پر مشترکہ مفادات کونسل جو فیصلہ دے گی قبول ہوگا، جب کہ ضمنی انتخابات کا معاملہ نگران حکومت پر ڈال دیا گیا، اور اتفاق کیا گیا کہ نگران حکومت آئندہ کے ضمنی انتخابات کے معاملات کو خود دیکھ لے گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں نگران وزیراعظم کے ناموں پر مشاورت کی گئی، اسی دوران نگران سیٹ اپ کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔ نگران وزیر اعظم کے لئے بلوچستان سے جسٹس (ر) شکیل بلوچ کے نام کی تجویز دی گئی جب کہ اس عہدے کے لئے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت العباد کا نام بھی زیر غورآیا۔ اجلاس میں محسن داوڑ نے بھی نگران وزیر اعظم کے لئے دو نام تجویز کئے۔
ذرائع نے بتایا کہ نگران وزیر اعظم کے انتخاب کے معاملے کو وزیر اعظم کا استحقاق قرار دیدیا گیا، اور اتحادیوں نے رائے دی کہ وزیر اعظم اور اپوزیشن آپس میں مشاورت سے جسے مناسب سمجھیں نگران وزیراعظم کے لئے نامزد کردیں۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم نے نگران وزیر اعظم کے نام پر مزید مشاورت کے لئے وقت مانگ لیا۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے نگران وزیر اعظم سے متعلق اتحادیوں سے آج رات تک تجاویز مانگ لیں، اور کہا کہ جو تجاویز دینا چاہیں آج رات تک مجھ سے رابطہ کرسکتا ہے۔
اپوزیشن کی سطح پر مشاورتی عمل مزید تیز
دوسری جانب نگراں وزیراعظم کے تقرر کے حوالے سے اپوزیشن کی سطح پر بھی مشاورتی عمل مزید تیز کردیا گیا ہے، اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجا ریاض نے پیر کو اپوزیشن ارکان کا اجلاس بلا لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نگراں وزیراعظم کے 3 ناموں پر مشاورت کرکے ناموں کو حتمی شکل دے کر وزیراعظم کو ارسال کرے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم کیلیے 3 نام وزیراعظم تجویز کریں گے، اور وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر اسمبلی تحلیل کے بعد 6 ناموں پر مشاورت کریں گے، وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کو 3 دن میں فیصلہ کرنا ہوگا، اس حوالے سے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کے درمیان 8 اگست کو مشاورت متوقع ہے۔
یاد رہے کہ اتحادی حکومت نے نگراں وزیراعظم کی تقرری آئین کے مطابق کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ گزشتہ روز وزیراعظم شہبازشریف کا ارکان پارلیمنٹ کو عشائیے کے دوران اسمبلی کی تحلیل کی ممکنہ تاریخ بتادی اور کہنا تھا کہ قومی اسمبلی ممکنہ طور پر 9 اگست کو تحلیل کردی جائے گی۔
مردم شماری کی منظوری کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کل طلب
دوسری جانب ذرائع کا بتانا ہے کہ مطابق مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس کل طلب کرلیا گیا ہے جس کی صدارت وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں حالیہ ڈیجیٹل مردم شماری کےنتائج پیش کے جائیں گے جب کہ مشترکہ مفادات کونسل مردم شماری کے نتائج کی منظوری دینے یا نہ دینے کا فیصلہ کرے گی۔
Comments are closed on this story.