Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

ملکی پارلیمانی تاریخ میں نیا ریکارڈ قائم، 4 دن میں 54 بلز منظور

حکومت نے پارلیمانی تاریخ میں قانون سازی کی تیز ترین نصف سنچری مکمل کرلی
شائع 02 اگست 2023 08:20pm

ملکی پارلیمانی تاریخ میں تیز ترین قانون سازی کا ریکارڈ قائم ہوگیا، حکومت نے قومی اسمبلی سے 4 دنوں میں 54 بلز منظور کرالیے۔

قومی اسمبلی کے جاری رواں سیشن کے اجلاس کے 4 دنوں میں حکومت نے پارلیمانی تاریخ میں قانون سازی کی تیز ترین نصف سنچری مکمل کرلی۔

حکومت نے قومی اسمبلی سے رواں سیشن کے دوران اب تک 54 بلز منظور کرالیے ہیں۔

قومی اسمبلی سے منظور 54 بلوں میں سے 35 نجی یونیورسٹیوں کے قیام سے متعلق ہیں، نجی یونیورسٹیوں کے قیام کی اتنی بڑی قانون سازی پر وزیر تعلیم رانا تنویر بے بس نظر آرہے۔

گزشتہ روز اختلاف کے بعد ضمنی ایجنڈے کے تحت آج پھر 7 بل قومی اسمبلی سے منظور کرالیے گئے آج پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2023 اور پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل 2023 مزید ترمیم کے ساتھ پاس کرلیے۔

قومی اسمبلی کے آج کے اجلاس میں ٹریڈ آرگنائزیشن بل کو مشترکہ اجلاس کو بجھوا دیا گیا ہے۔

نئے تعلیمی اداروں کے قیام کے حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں اتفاق رائے ہونے کے بعد اسمبلی کا ایجنڈا معطل کر کے بل پاس کیے گئے۔

قومی اسمبلی کا اجلاس قومی اسمبلی میں طارق بشیر چیمہ نے پرائس کنٹرول اور منافع خوری و ذخیرہ اندوزی کی ممانعت ترمیمی بل 2023ایوان میں پیش کیا۔

مولانا عبدالاکبر چترالی نے چیئرمین قائمہ کمیٹی داخلہ احمد حسین ڈیہڑ کی طرف سے وفاقی عدالتی کارروائی کی خدمت بل 2023 پیش کیا۔

وزیر پارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی نے وزیر توانائی کی طرف سے گیس چوری کی روک تھام اور وصولی ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کیا، بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

وزیر تخفیف غربت شازیہ مری نے زکوٰۃ عشر ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کیا، بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

وزیر پارلیمانی امور نے وزیر تجارت نوید قمر کی طرف سے سینیٹ سے ترمیم کے ساتھ منظور ہونے والے بل ٹریڈ آرگنائزیشن بل 2023 ایوان میں پیش کیا جس کو قومی اسمبلی نے مسترد کردیا جس کے بعد بل کو مشترکہ اجلاس میں بھیج دیا گیا۔

شازیہ مری نے وزیر خارجہ بلاول کی طرف سے ایپوسٹائل ترمیمی بل 2023 پیش کیا جس کو منظور کر لیا گیا۔

غیر ملکی عوامی دستاویزات کے لئے قانون حیثیت کی شرط ختم کرنے سے متعلق بل منظور کیا گیا ہے۔

وجیہہ قمر نے چیرپرسن قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کی طرف سے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2023 اور پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کیے۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی بل 2023 ایوان میں پیش کیا جبکہ مولانا عبدالاکبرچترالی اور عالیہ کامران نے مخالفت کردی۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کونسل آف پاکستان ترمیمی بل ایوان میں پیش کیا۔ بل کثرت رائے سے پاس ہوگیا جبکہ ایجنڈا معطل کرکے بل لیا گیا۔

ریاض الحق نے قائداعظم انسٹیٹوٹ آف منیجمنٹ سائنسز سرگودھا بل 2023 ایوان میں پیش کیا، وفاقی وزیر نے بل کی حمایت کی جبکہ بل قومی اسمبلی نے پاس کرلیا۔

طاہرہ اورنگزیب نے اخوت انسٹیٹیوٹ قصور بل 2023 ایوان میں پیش کیا جبکہ بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

طاہرہ اورنگزیب نے ثمیہ مطوب اور کیل داس کی طرف سے اسلام آباد یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اینڈ ایمر جنگ ٹیکنالوجی کا بل 2023 ایوان میں پیش کیا، جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

رکن اسمبلی وجہیہ قمر نے فیلکن یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل 2023 ایوان میں پیش کیا۔

قیصر شیخ نے کنکز انسٹیٹیوٹ آف ہائیر ایجوکیشن بل 2023 ایوان میں پیش کیا، جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔

طاہرہ اورنگزیب نے مونارک انسٹیٹیوٹ حیدر آباد بل 2023ایوان میں پیش کیا، بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

طاہرہ اورنگزیب نے عبدالقادر مندوخیل کی طرف سے ببرک انسٹیٹیوٹ آف سائنس آرٹ و ٹیکنالوجی بل 2023 ایوان میں پیش کیا، ایوان نے بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

legislation

اسلام آباد

National Assembly

National Parliamentary History

54 bill passed