کس عمر کے بچے کو کس وقت سُلانا چاہئیے؟
والدین کے لئے بچوں کی نیندکے اوقات کار کا تعین کرنا ایک مشکل فیصلہ ہے، لیکن بہت سے ماہرین اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ چار ماہ کی عمر سے ہی بچوں کے سونے کا معمول ضرور طہ کر لینا چاہیے۔
ہر بچے کو اس کی عمر کے لحاظ سے مختلف مقدار میں نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔
کلیول اینڈ کلینک میں شائع ایک رپورٹ میں چند تجاویز دی گئی ہیں جو والدین کیلئے اس معاملے میں رہنمائی کر سکتی ہیں۔
نوزائیدہ بچے (تین ماہ تک)
نوزائیدہ بچے عام طور پر دن اور رات کے دوران دو گھنٹے کے لئے سوتے ہیں، لہذا انہیں رات 8:00 سے 11:00 بجے کے درمیان بستر پر ضرور پہنچا دیں۔
چار سے آٹھ ماہ
باقاعدگی سے مقرہ اوقات میں نیند لینے کے علاوہ پہلے سونے سے بچوں کو وہ نیند حاصل کرنے میں مدد مل سکتی ہے جس کی انہیں ضرورت ہوتی ہے، لہذا انہیں شام 5:30 اور 7:30 کے درمیان سُلا دیں۔
آٹھ سے دس ماہ
ماہرین کے مطابق آٹھ سے دس ماہ کے بچوں کے لیے سونے کا وقت سہ پہر کی نیند کے بعد پانچ گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔
دس سے پندرہ ماہ
اس عمر میں بچے کم نیند لیتے ہیں لہذا انہیں جلدی سو جانا چاہئیے۔ شام 6:00 سے 7:00 بجے کا وقت ان کےلئے بہترین ہے۔
پندرہ ماہ سے تین سال
اس عمر کے بچوں کیلئے شام 6:00 سے 7:00 بجے کے درمیان سونے کا وقت برقرار رکھنا انتہائی ضروری ہے۔
تین سے چھ سال
اس عمر کے بچوں کیلئے ماہرین شام 6:00 سے 8:00 بجے کے درمیان سونے کا وقت بہترین قرار دیتے ہیں۔
سات سے بارہ سال
اس عمر میں نیند بچوں کے لیے انتہائی ضروری ہے تاکہ وہ توانائی سے بھرپور رہیں اور اسکول کے دوران مناسب طریقے سے کام کر سکیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین سونے کا وقت شام 7:30 سے 9:00 بجے کے درمیان مقرر کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
نو سے اٹھارہ سال
جب بچے ابتدائی بلوغت میں داخل ہوتے ہیں تو ان کے لئے ہر رات 10:00 بجے تک بستر پر ہونا ضروری ہے۔
Comments are closed on this story.