سویڈن کی پارلیمنٹ کے باہر احتجاج، قرآن کی ایک بار پھر بے حرمتی
سُویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ملک کی پارلیمنٹ کے باہر دو افراد کی جانب سے قرآن پاک کی بے حرمتی کی گئی ہے۔
غیرملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی نے بتایا کہ مقدس کتاب کی بے حرمتی دو نوجوانون کی جانب سے کی گئی، جن کی شناخت سلوان مومیکا اور سلوان نجم کے نام سے ہوئی ہے۔
اس سے پہلے انہوں نے گزشتہ ماہ جون کے آخر میں اسٹاک ہوم میں مسجد کے باہر ایک احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے قرآن کی بے حرمتی کی تھی۔ جس پر پوری مُسلم دنیا نےغم وغصے کا اظہار کیا تھا۔
مذکورہ واقعے کے بعد ہی 20 جولائی کو اسٹاک ہوم میں عراق کے سفارت خانے کے باہر بھی ایسا ہی احتجاج کیا تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق سویڈن کی پولیس نے ملک میں قرآن پاک پر پابندی عائد کرنے کی مہم چلانے والوں کو احتجاج کا اجازت نامہ دے دیا تھا۔
احتجاج کرنے والے سلوان نجم نے ایکسپریسن اخبار کو بتایا کہ ”میں اسے کئی بار جلا دوں گا، جب تک قرآن پر پابندی نہیں لگاتے۔“
اے ایف پی نے پولیس سے احتجاج کا اجازت نامے کی کاپی حاصل کرنے کے لئے رابطہ کیا گیا، تو فوری طور جواب نہیں مل پایا۔ اس واقعے کی وجہ سے سویڈن کے دیگر مالک کے ساتھ سفارتی تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔
Comments are closed on this story.