خیبر کے علاقے علی مسجد میں خودکش دھماکا، پولیس افسر شہید
جمرود غار اوبہ پل کے علاقے علی مسجد میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں ایس ایچ او جمرود شہید ہوگئے، مسجد کی عمارت منہدم ہوگئی، جب کہ دہشت گرد کا سہولت کار گرفتار کرلیا گیا۔
پولیس حکام کے مطابق خیبر جمرود غار اوبہ پل کے قریب علاقے علی مسجد میں خود کش دھماکا ہوا، جس کے نتیجے میں ایڈیشنل ایس ایچ او جمرود عدنان آفریدی شہید ہوگئے۔
شہید ایس ایچ او عدنان آفریدی کی نماز جنازہ ادا
خیبر میں شہید ایڈیشنل ایس ایچ او عدنان آفریدی کی نماز جنازہ لیویز سینٹر میں ادا کردی گئی ہے، نماز جنازہ میں پولیس اور ضلعی انتظامیہ حکام نے شرکت کی، اور پولیس کے چاق وچوبند دستے نے شہید کے جسد خاکی کو سلامی پیش کی۔ جب کہ شہید کو تدفین کے لئے آبائی علاقے منتقل کردیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ دھماکے سے مسجد کی عمارت بھی منہدم ہوگئی ہے، مسجد تحصیل جمرود کے علاقے علی مسجد میں اوبا پل کے قریب واقع ہے۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے وقوعہ کی جانب روانہ کردی گئیں۔
علی مسجد جمرود شہر سے 15 کلومیٹر اور پشاور سے 45 کلومیٹر کے فاصلے پر ایک چھوٹی سا قصبہ ہے، جو پاکستان اور افغانستان کے درمیان بین الاقوامی تجارتی راستے پر واقع ہے، جو پشاور کو سرحدی قصبے لنڈی کوتل اور پھر طورخم بارڈر کراسنگ سے جوڑتا ہے۔
ڈی پی او خیبر
دوسری جانب ڈی پی او خیبر عباس سلیم کولاچی کا کہنا ہے کہ جمرود غار اوبہ پل کے قریب مشکوک شخص کو تلاشی کی غرض سے روکا تو خودکش حملہ آور گرفتاری سے بچنے کے لیے بھاگ گیا، ایڈیشنل ایس ایچ او اس کا تعاقب کرتے ہوئے مسجد میں داخل ہوئے تو خودکش حملہ آور نے خود کو اڑا دیا۔
ڈی پی او خیبر نے بتایا کہ دھماکے میں مسجد کی عمارت منہدم ہوگئی اور ایس ایچ او عدنان آفریدی شہید ہوگئے، دھماکے سے کچھ دیر قبل ہی مقامی افراد نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد چلے گئے تھے، مسجد خالی ہونے کی وجہ سے زیادہ جانی نقصان نہیں ہوا۔
آج نیوز کے نمائندے کے مطابق مسجد حال ہی میں تعمیر کی گئی تھی اور اسے اہل حدیث مسجد کے نام سے جانا جاتا ہے۔
اہل علاقہ نے پولیس کو مشکوک افراد کی خبر دی تھی
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تھانہ علی مسجد کے حدود میں ہونے والا دھماکا خود کش تھا، دو مشکوک افراد پہلے سے علاقہ علی مسجد کے قریب موجود تھے، مقامی افراد نے مشکوک افراد کی اطلاع پولیس کو دی، تاہم مبینہ خودکش حملہ آور پولیس کو دیکھ کر ایک مسجد میں روپوش ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ پولیس نے خودکش حملہ آور کو گرفتار کرنے کی کوشش کی، اور دوران کارروائی خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا، جس میں ایڈیشنل ایس ایچ او جمرود عدنان آفریدی شہید ہوگئے۔
پولیس حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے خودکش حملہ آور کے مبینہ سہولت کار کو گرفتار کرلیا ہے۔
دھماکے کی ویڈیو بھی سامنے آگئی
سوشل میڈیا پر بم دھماکے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ بندوق اٹھائے ایک پولیس افسر مسجد کے دروازے پر کھڑے ہوکر اندر جھانکنے کی کوشش کر رہا ہے، اور مسجد میں اچانک ایک زوردار دھماکا ہوتا ہے، جس سے مسجد کا واحد مینار گر جاتا ہے اور عمارت منہدم ہوجاتی ہے۔
ویڈیو مسجد سے کچھ فاصلے پر پل پر کھڑے ایک نامعلوم شخص نے ریکارڈ کی، جہاں عدنان آفریدی اپنی جان خطرے میں ڈال کر مسجد کا معائنہ کر رہے تھے۔
پولیس پر حملوں پر عوام میں غم و غصہ
حالیہ دنوں میں خیبر پختون خوا میں پولیس پر درجنوں حملوں پر عوام نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا تھا کہ کب تک ہمارے پولیس کے جوانوں اور افسران کا خون بہتا رہے گا، ہمارے بچے کب تک روتے رہیں گے، اس کا جواب کون دے گا؟’’۔
سینیٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع بالخصوص ضلع خیبر کو بدترین بدامنی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے، ریاستی اداروں کو اس کا جواب دینا ہوگا۔
اے این پی کے رہنما افتخار حسین کا کہنا تھا کہ پختونخوا میں جاری دہشت گردی قتل عام کی شکل اختیار کرچکی ہے، اگر ہمارے محفوظ نہیں تو عوام کا کیا ہوگا۔
واضح رہے کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردوں کی جانب سے پولیس پر حملوں میں اضافہ ہورہا ہے، اور رواں ماہ جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق 18 جون 2022 سے 18 جون 2023 تک 12 ماہ کے دوران صوبے میں کم از کم 665 دہشت گرد حملے ہوئے۔
Comments are closed on this story.