لاہور: ڈی آئی جی شارق جمال کی پُراسرار موت کی گتھی سلجھ گئی
لاہور کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی میں اپنے گھر پر مردہ پائے جانے والے ڈی آئی جی شارق جمال کی پُراسرارموت کی گُتھی سلجھ گئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب ڈی آئی جی شارق جمال ڈیفنس میں واقع فلیٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے۔
اطلاع ملنے پر پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچیں، لاش کو پوسٹ مارٹم کے لے اسپتال منتقل کیا گیا۔ جائے وقوعہ سے ملنے والے برتن اور دیگر اشیا قبضے میں لے کر فرانزک کے لیے بھجوا دیے گئے۔
پولیس کے مطابق ڈی آئی جی کی لاش کا پوسٹمارٹم مکمل کر لیا گیا ہے۔
ابتدائی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق ڈی آئی جی شارق جمال کی موت طبعی بتائی گئی ہے تاہم اصل حقائق تفصیل پوسٹمارٹم رپورٹ اور فرانزک رپورٹ کے بعد ہی سامنے آئیں گی۔
شارق جمال کا پوسٹمارٹم کیے جانے بعد پولیس نے میت ورثا کے حوالے کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حراست میں لی گئی خاتون اور مرد کو جلد رہا کردیا جائے گا۔
دوسری جانب گرفتار خاتون کی طرف سے پولیس کو دیا گیا ابتدائی بیان بھی سامنے آگیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق خاتون نے اپنے بیان میں بتایا ہے کہ شارق جمال کی طبعیت ادویات کے اوور ڈوز ہونے کی وجہ سے رات 10 بجے خراب ہوئی۔
شارق جمال نے پہلے خاتون سے پانی پھر کولڈ ڈرنگ مانگی، ساڑھے 12 بجے کے قریب طبعیت زیادہ خراب ہونے پر خاتون شارق جمال کو نشینل ہسپتال لیکر گئیں، جہاں ڈاکٹر نے شارق جمال کی موت کی تصدیق کی۔
اس سے قبل کہا گیا تھا کہ شارق جمال کی موت ممنوعہ ادویات کی زائد مقدار کے باعث ہوئی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ شارق جمال کے ساتھ جوخاتون موجود تھیں انہیں حراست میں لے لیا گیا ہے۔ خاتون کا کافی عرصہ سے شارق جمال سے تعلق تھا اور رات ایک بجےخاتون نے ریسکیو 1122 پر کال کی تھی تاہم پولیس کے پہنچنے تک شارق جمال کی موت واقع ہوچکی تھی۔
زیر حراست خاتون کے مطابق شارق جمال کی طبیعت ممنوعہ ادویات لینے سے خراب ہوئی، ابتدسائی بیان میں خاتون نے کہا کہ شارق جمال نے مجھ سے پانی اور پھر کولڈ ڈرنک مانگی، ساڑھے 12 بجے طبیعت زیادہ خراب ہونے پر میں اسپتال آئی،جہاں ڈاکٹرز نے شارق جمال کی موت کی تصدیق کردی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شارق جمال کی بیوی کےساتھ علیحدگی ہوگئی تھی،ان کی ایک بیٹی ہے، شارق جمال علیحدہ فلیٹ میں رہائش پذیر تھے۔
پولیس کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ سے مزید حقائق سامنے آئیں گے۔ کمرے سے برآمد ہونے والی ممنوعہ ادویات فارنزک کے لیے بھجوا دی گئی ہیں۔
شارق جمال ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈی آئی جی ریلویز بھی رہے، ان دنوں وہ بطوراوایس فرائض سرانجام دے رہے تھے۔
شارق جمال کی21ویں گریڈ میں ترقی ہونےوالی تھی۔ پنجاب حکومت نےشارق جمال کی خدمات وفاق کے حوالے کی تھیں۔
Comments are closed on this story.