توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست 27 جولائی کو سماعت کیلئے مقرر
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دینے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست 27 جولائی کو سماعت کے لے مقرر کردی جبکہ سابق وزیراعظم کی 6 مقدمات اور بشریٰ بی بی کا ایک مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی درخواستوں پر سماعت 26 جولائی کو ہوگی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کے لیے کاز لسٹ جاری کر دی۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: اب بولے تو کمرہ عدالت سے باہر نکال دینگے، جج عمران خان کے وکیل پر برہم
توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دینے کے عدالتی فیصلے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت 27 جولائی کو ہو گی۔
عمران خان نے سیشن کورٹ میں ٹرائل روکنے کی متفرق درخواست بھی دائر کر رکھی ہے۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس مزید استثنیٰ کی درخواستوں پر نہیں چل سکتا، جج
گزشتہ سماعت پر چیئرمین پی ٹی آئی کو توشہ خانہ ٹرائل پر حکم امتناع نہیں مل سکا تھا اور عدالت نے سٹے آرڈر جاری کرنے کی درخواست پر بھی نوٹس جاری کیے تھے۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی 6 مقدمات جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے ایک مقدمہ دوسری عدالت کو منتقل کرنے کی درخواستیں 26 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
تمام کیسز کی سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق کریں گے۔
واضح رہے کہ 19 جولائی کی سماعت میں عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کیے تھے۔
سیشن کورٹ کا فیصلہ
یاد رہے کہ 8 جولائی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں: عمران خان کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کیس ماتحت عدالت کوواپس بھجوا دیا گیا
ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دینےکی درخواست مسترد کی تھی جس کے بعد 4 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی درخواست مسترد کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے معاملہ واپس ٹرائل کورٹ کو بھجوا دیا اور ٹرائل کورٹ کو عمران خان کے وکیل کے دلائل پر دوبارہ فیصلہ کرنےکا حکم دیا تھا۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دینے کے فیصلے کیخلاف اپیل سماعت کیلئے مقرر
عدالت نے فیصلہ سنایا کہ ٹرائل کورٹ 7 دن میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ کرے۔
موسم گرما کی تعطیلات، معمول کے کیسز کازلسٹ میں شامل ہونے پر جسٹس عامر فاروق برہم
اسلام آباد ہائیکورٹ میں موسم گرما کی تعطیلات کے باعث معمول کے کیسز کازلسٹ میں شامل ہونے پر چیف جسٹس عامر فاروق نے برہمی کا اظہار کیا اور 9 ستمبر تک صرف ہنگامی نوعیت اور سرکلر کے مطابق ارجنٹ کیسز سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ چھٹیوں میں صرف ارجنٹ کیسز لگانے کا آرڈر ہے، صرف ضمانت، اسٹے آرڈر اور ہنگامی نوعیت کے کیسز سنے جائیں گے، روٹین کیسز اور سپلیمنٹری کیسز کیسے مقرر کیے گئے ہیں۔
عدالتی احکامات پر ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل عدالت میں پیش ہوئے تو جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے تعطیلات سے متعلقہ ہائیکورٹ کا سرکلر پڑھا ہے؟ ایسا کوئی کیس نہیں لگا جو ہنگامی نوعیت کا ہو، ایسا کرتا ہوں پھر چھٹیاں منسوخ کر کے سب ججز کو واپس بلا لیتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ ایسا نہ ہو، صرف ہنگامی نوعیت اور سرکلر کے مطابق کیسز مقرر کریں۔
Comments are closed on this story.