گلیشیئر پگھلنے سے دریائے چترال میں طغیانی، کئی گھر، دکانیں زیرِ آب
گلیشیئر پگھلنے کے باعث دریائے چترال کا پانی کناروں سے باہر آگیا ہے۔
دریائے چترال کا پانی کنارے سے باہر آنے کے نتیجے میں خوبصورت وادی ایون میں کئی گھر زیر آب آگئے جب کہ پانی گھروں کی دہلیز تک پہنچ گیا۔
متاثرین کا حکومت سے فوری طور پر اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہنا ہے کہ وادی ایون دریا برد ہونے کا امکان ہے۔
تحصیل گوپس میں سیلابی ریلے سے گلگت چترال روڈ بند کردیا گیا جس کے باعث سڑک کے دونوں اطراف سے گاڑیاں پھنس گئی ہیں جب کہ روڈ کی بحالی کا کام شروع نہ ہونے سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔
اس کے علاوہ اپر چترال میرگام نالہ میں طغیانی کے باعث پانچ مکانات جب کہ کھڑی فصلیں اور باغات کو نقصان پہنچا ہے، شندور سڑک بھی طغیانی کی وجہ سے مختلف مقامات پر بند ہے۔
دوسری جانب موسلادھار بارش اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے وادی لیپہ کا زمینی رابطہ ہٹیاں بالا اور دیگر علاقوں سے منقطع ہوگیا۔
سیاحوں اور علاقہ مکینوں کی سفری مشکلات بڑھ گئیں جب کہ بڑی تعداد میں سیاح وادی کے خوشگوار موسم اور قدرتی نظاروں سے بھی محروم ہوگئے۔
ریشیاں لیپہ موجی اور شیرگلی روڈ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہونے سے دونوں اطراف گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی ہیں۔
اس سے قبل وادی کاغان میں مختلف مقامات پر برساتی نالوں میں طغیانی آور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے شاہراہِ کاغان کو جزوی طور پر بند کیا گیا جسے بعد ازاں ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا۔
Comments are closed on this story.