توشہ خانہ کیس: چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں ٹرائل کورٹ کے فیصلے کے خلاف چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اپیل کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کی۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: فیس بک کا اکاؤنٹ میرا ہے لیکن پوسٹ میری نہیں، جج ہمایوں دلاور
وکیل خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے کیس ٹرائل کورٹ کو ریمانڈ بیک کیا، 7 روز میں فیصلے کی ہدایت کی، ٹرائل کورٹ نے 8 جولائی کو کیس قابل سماعت ہونے کا فیصلہ محفوظ کیا اور 15منٹ بعد فیصلہ سنا دیا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل دیے کہ اس عدالت نے ٹرائل کورٹ کو 8 سوالات کے جوابات دینے کا بھی کہا تھا، ٹرائل کورٹ نے پہلے 3 سوالات کے جواب دیے، باقی سوالات کا جواب نہیں دیا، تمام سوالات اہمیت کے حامل ہیں جواب آنا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی نے توشہ خانہ کیس قابل سماعت ہونے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں آئندہ سماعت کب ہونی ہے؟۔
جس پر خواجہ حارث نے بتایاکہ ٹرائل کورٹ میں کیس جمعرات کو مقرر ہے، ایک جج جو اپنا مائنڈ واضح کرچکا ہو اسے دوبارہ کیس نہیں بھیجا جاتا، کیس کسی دوسری عدالت میں دوبارہ بھیجا جائے۔
مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار دینے کیخلاف درخواست پھر سماعت کیلئے مقرر
عدالت نے اپیل کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سیشن کورٹ کا فیصلہ
یاد رہے کہ 8 جولائی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس قابل سماعت قرار دیا تھا۔
ٹرائل کورٹ نے توشہ خانہ کیس ناقابل سماعت قرار دینےکی درخواست مسترد کی تھی جس کے بعد 4 جولائی کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی درخواست مسترد کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے معاملہ واپس ٹرائل کورٹ کو بھجوا دیا اور ٹرائل کورٹ کو عمران خان کے وکیل کے دلائل پر دوبارہ فیصلہ کرنےکا حکم دیا تھا۔
عدالت نے فیصلہ سنایا کہ ٹرائل کورٹ 7 دن میں توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر فیصلہ کرے۔
Comments are closed on this story.