پی ٹی آئی چیئرمین کیخلاف توشہ خانہ فوجداری کیس بغیر کارروائی کے 17 جولائی تک ملتوی
عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل کی استدعا پر پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کی سماعت 17 جولائی تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کیس کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت الیکشن کمیشن کے وکیل سعد حسن اور چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر گوہر عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے مکالمہ کیا کہ جی آج آپ نے دلائل دینے ہیں جس پر سعد حسن نے کہا کہ دلائل امجد پرویز صاحب ہی دیں گے تاہم آج وہ گھریلو مصروفیات کی وجہ سے پیش نہیں ہو سکیں گے۔
وکیل الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کرنے کی استدعا کی، اس پر عدالت کا کہنا تھا کہ کل ممکن نہیں ہے کل کچہری کی شفٹنگ ہے، اسی لئے کل یہاں کوئی کیس نہیں ہوسکے گا یا ایسا ممکن ہے کہ کل نئی کچہری میں سماعت کر لیتے ہیں۔
سعد حسن نے عدالت سے مخاطب ہوکر کہا کہ کچہری کی شفٹنگ ہو رہی ہے تو ہم بھی چاہتے ہیں کہ سوموار تک ملتوی کر دی جائے۔
عدالت نے پی ٹی آئی وکیل بیرسٹر گوہر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر صاحب آج کل بہت مصروف ہیں، امجد پرویز صاحب آج پیش نہیں ہو سکتے وہ بھی سماعت سوموار تک ملتوی کرنے کی استدعا کر رہے ہیں، لہٰذا سوموار کو نئی کچہری میں صبح 11 بجے سماعت کریں گے۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت سوموار تک ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ کے بعد گڈ ٹو سی یو کے الفاظ کا کچہری میں بھی استعمال ہوگیا، بیرسٹر گوہر نے جج ہمایوں دلاور سے کہا کہ نئی کچہری میں نئے ماحول کے ساتھ سماعت ہو گی، گڈ ٹو سی یو ان نیو کچہری۔
Comments are closed on this story.