شمالی وزیرستان : سرکاری گرلزاسکولز میں251 گھوسٹ اساتذہ کاانکشاف
شمالی وزیرستان میں سرکاری گرلز اسکولز میں251 گھوسٹ اساتذہ کا انکشاف ہوا ہے۔
صوبہ خیبرپختون خوا کے محکمہ تعلیم کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ شمالی وزیرستان کے سرکاری گرلز اسکولز میں 251 گھوسٹ اساتذہ ہیں، جن میں سے 170گھوسٹ خواتین اساتذہ پرائمری اسکولزمیں ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 1048 میں سے557 خواتین اساتذہ ڈیوٹی پر ہیں، اور خواتین اساتذہ میں مجموعی طور پر 46 فیصد موجود نہیں، ان غیر موجود خواتین اساتذہ میں 251 گھوسٹ نکلے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 60 خواتین اساتذہ غیر مستقل ہیں، اور 41 اساتذہ این اوسی لے کر دیگراضلاع میں منتقل ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق شمالی وزیرستان میں 139خواتین اساتذہ کی پہلے سے کمی ہے، ضلع میں 487 گرلزاسکولز میں سے 48 غیر فعال ہیں، 410 پرائمری، 65 مڈل، 12 گرلز ہائی اسکولز ہیں، ان اسکولز میں37 ہزار 775 طالبات زیر تعلیم ہیں۔
ڈی ای او فی میل شمالی وزیرستان آنیقہ ہما توقیر نے اس حوالے سے کہا ہے کہ گھوسٹ فی میل اساتذہ کےخلاف کارروائی کررہے ہیں، طویل غیرحاضری پر 136 خواتین اساتذہ کی تنخواہوں سے کٹوتیاں کی گئی ہیں، جو ایک کروڑ روپے کی رقم بنتی ہے۔
آنیقہ ہما توقیر کا کہنا تھا کہ خواتین ٹیچنگ اسٹاف اور مانیٹرنگ افسران کو ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی کے مسائل ہیں، تمام گرلز اسکولوں میں سولرائیزیشن کی ضرورت ہے۔
Comments are closed on this story.