فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف درخواستیں سماعت کیلئے مقرر
سپریم کورٹ نے 9 مئی سے متعلق فوجی عدالتوں کے خلاف درخواستوں پر سماعت کے لیے لارجربینچ تشکیل دے دیا۔
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں سویلین کے ٹرائل کے خلاف درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردیں۔
چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 6 رکنی لارجر بینچ 18 جولائی کو درخواستوں پر سماعت کرے گا ۔
جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس منیب اختر بینچ میں شامل ہوں گے، اس کے علاوہ جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی اور جسٹس عائشہ ملک بھی بینچ کا حصہ ہوں گے۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کے مطابق لارجر بینچ 18 سے 20 جولائی تک کے لیے تشکیل دیا گیا۔
عدالت عظمیٰ نے مقدمے کے تمام فریقین کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
اٹارنی جنرل نے گزشتہ سماعت میں ملٹری کسٹڈی میں 102 افراد کے ناموں کی تفصیلات عدالت میں جمع کرواٸی تھی۔
خیال رہے کہ سابق چیف جسٹس جواد ایس خواجہ، سینیئر وکیل اعتزاز احسن، کرامت علی اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کر رکھی ہیں۔
درخواست گزاروں نے عدالت عظمیٰ سے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل کو غیر آئینی قرار دینے کی استدعا کر رکھی ہے۔
حکومت نے9 مئی کے واقعات کے بعد فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف مقدمات ملٹری کورٹ میں چلانے کا فیصلہ کیا تھا اور متعدد افراد کے مقدمات فوجی عدالت میں بھجوائے جا چکے ہیں۔
Comments are closed on this story.