ایرانی گلوکار کو 6 سال قید کی سزا سنادی گئی
ایران میں گلوکار توماج صالحی کو حکومت مخالف احتجاجی مظاہرین کی حمایت پر 6 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
رپورٹ کے مطابق ان کی وکیل روزا اعتماد انصاری نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ گلوکار کو سزائے قید پوری کرنے کے بعد دو سال تک موسیقی سے دور رہنے کا حکم دیا گیا ہے اور اس عرصے میں وہ ملک بھی چھوڑ کر نہیں جاسکیں گے۔
صالحی ان ہزاروں نوجوان ایرانیوں میں شامل تھے جو گزشتہ موسم خزاں میں ایک 22 سالہ خاتون مہسا امینی کی موت کے بعد سڑکوں پر نکلے تھے جسے ایران کی اخلاقی پولیس نے ملک کے سخت لباس کوڈ کی خلاف ورزی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا اور ان کی حراست میں ہی موت ہوگئی تھی۔
مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف حکومت مخالف احتجاجی مظاہروں میں توماج صالحی نے بھی مظاہرین سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومت مخالف بیانات دیے تھے۔
واضح رہے کہ گلوکار و موسیقار پر دیگر کئی الزامات تھے لیکن انہیں ’محارب‘ کے الزام میں سزا سنائی گئی ہے، عام طور پر اس الزام میں پھانسی کی سزا بھی دی جاتی ہے۔
توماج پر دیگر الزامات میں سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کی بےعزتی کرنے کا الزام بھی تھا۔
توماج کے پرستاروں نے کئی موقعوں پر اس بات کا اظہار کیا تھا کہ انہیں پھانسی کی سزا ہوسکتی ہے۔
Comments are closed on this story.