بھارت: طوفانی بارشوں سے دریائے بیاس بپھر گیا، 22 ہلاکتوں اور بڑی تباہی کے بعد ریڈ الرٹ جاری
بھارتی ریاست ہماچل پردیش میں طوفانی بارشوں کے بعد دریائے بیاس بپھر گیا۔ دریا پل، گاڑیاں، گھر اور دیگر اشیاء اپنے ساتھ بہا لے گیا۔
بھارت میں طوفانی بارشوں سے مختلف شہروں میں 22 افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہوگئے۔ بھارتی محکمہ موسمیات نے نئی دلی، ہماچل پردیش، ہریانہ، اتراکھنڈ، راجستھان اور پنجاب میں مزید طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔
مذکورہ صورتحال سے متعلق وزیراعظم نریندرمودی نے کہا کہ سینئر وزراء اور عہدیداروں سے بات ہوئی ہے بھارت کہ کے کچھ حصوں میں زیادہ بارشوں کے پیش نظر پیدا ہونے والی ابتر صورتحال کا جائزہ لیا ساتھ ہی مقامی انتظامیہ امدادی ٹیمیں لوگوں کی ریسکیو کے لئے کام کررہی ہے۔
ہماچل میں ریڈ الرٹ
بھارتی محکمہ موسمیات نے ہماچل کے 12 میں سے 10 اضلاع بشمول منڈی، اونا، ہمیر پور، بلاس پور، چمبا، کانگڑا میں ریڈ الرٹ جاری کیا ہے۔ راوی، بیاس، ستلج، سواں اور چناب سمیت تمام بڑے دریا میں پانی کا بہاؤ تیز ہوگیا ہے۔
ریاستی انتظامیہ نے ہماچل پردیش کے 7 اضلاع میں ایمرجنسی نافذ کردی جبکہ نشیبی علاقوں میں سیلاب اور پہاڑوں پر لینڈ سلائیڈنگ کی وارننگ بھی جاری کردی گئی ہے۔
اتوار کو دیر رات کی جانے والی کارروائی میں نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) نے چھ لوگوں کو بچایا جو منڈی ضلع کے ناگوین گاؤں کے قریب دریا کے پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے پھنسے ہوئے تھے۔
دریں اثنا، ہماچل پردیش میں اتوار کو طوفانی بارشوں کے نتیجے میں پانچ افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، بارشوں سے ہونے والی تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے نتیجے میں مکانات کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا اور عام زندگی درہم برہم ہوگئی۔
مقامی حکام نے ہنگامی صورتحال پر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اسکولوں اور کالجوں کو اگلے دو دنوں کے لیے بند کرنے کا حکم دیا ہے۔
راوی، بیاس، ستلج، سواں اور چناب سمیت خطے کے تمام بڑے دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہے۔
دوسری جانب بھارت کے محکمہ موسمیات نے انتہائی بارشوں کے لیے ایک نیا ریڈ الرٹ جاری کیا ہے، جس کے ماطبق 10 سے 12 اضلاع میں 204 ملی میٹر سے زیادہ بارش متوقع ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ریاستی حکومت نے احتیاطی اقدامات اٹھاتے ہوئے ریاست سے منسلک تمام سرکاری اور نجی اسکولوں اور کالجوں کو 10 جولائی سے 11 جولائی تک دو دن کے لیے عارضی طور پر بند کر دیا ہے۔
Comments are closed on this story.