جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کی رسم قل ادا ، سیاسی و سماجی شخصیات کی شرکت
استحکام پاکستان پارٹی کے پیٹرن انچیف جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کی رسم قل لاہور میں ادا کردی گئی، جس میں سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔
جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین کی رسم قل ماڈل ٹاؤن لاہور کی مقامی مسجد میں ادا کی گئی۔
مزید پڑھیں: جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے خودکشی کرلی، آخری تحریر میں بیماری کا ذکر
رسم قل میں شرکت کرنے والی سیاسی شخصیات میں چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی، سینیٹر وسیم شہزاد، سابق گورنر پنجاب غلام مصطفیٰ کھر، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض، اسپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان، اسحاق خاکوانی، نوریز شکور، چوہدری ظہیرالدین، اسابق سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال، فواد چوہدری اور دیگر نے شرکت کی۔
رسم قل میں سیاسی اور کاروباری شخصیات کے علاوہ سابق کرکٹرز مشتاق احمد اور انضمام الحق نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیں: عالمگیر ترین کی مبینہ خودکشی: پولیس نے شواہد فرانزک کیلئے بھجوا دیے
شرکاء نے رسم قل کے بعد مرحوم کے بلند درجات کے لیے دعا خیر بھی کی۔
خیال رہے کہ 2 روز قبل جہانگیر ترین کے بھائی عالمگیر ترین نے پستول سے اپنے سر میں گولی مار کر خودکشی کرلی تھی۔
عالمگیر ترین کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ عالمگیر ترین کی دائیں کنپٹی پر ایک گولی لگی، کنپٹی پر لگنےوالی گولی آرپار ہوئی جس سے ان کی موت واقع ہوئی۔
مزید پڑھیں: کامیابیوں سے بھرپور زندگی گزارنے والے عالمگیر ترین کون تھے؟
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ عالمگیر ترین کے جسم کے اندرونی تمام حصے تندرست ہیں، گولی لگنے سے کھوپڑی فریکچر ہوئی جو موت کا سبب بنی، جسم پر تشدد کے کوئی نشانات موجود نہیں۔
رپورٹ کے مطابق موت زیادہ خون بہہ جانے کے باعث بھی واقع ہوئی، گولی لگنے سے دماغ کے ٹشو بری طرح متاثر ہوئے، گولی دائیں جانب لگ کر بائیں جانب سے پار ہوئی۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ عالمگیر ترین لاہور کے علاقے گلبرگ میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں موجود تھے، وہاں سے اطلاع ملنے پر پولیس پہنچی۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق کمرے سے گولی کا ایک خول ملا ہے، سر کے دائیں طرف گولی کا نشان موجود ہے۔
تفتیش میں معلوم ہوا کہ عالمگیر ترین نے صبح 6 سے 7 بجے کے درمیان خودکشی کی۔
پولیس ذرائع کے مطابق عالمگیر ترین کی لاش فلیٹ کے کمرہ نمبر 3 سے ملی ہے، لاش کے پاس پستول موجود تھا اور ان کے 2 ملازم فلیٹ میں موجود نہیں تھے۔
Comments are closed on this story.